مرکزی حکومت کی ہدایت پر کارروائی ۔ 435 بچے والدین کے حوالے کردئے گئے
حیدرآباد 31 جنوری ( پی ٹی آئی ) لاپتہ بچوں کو تلاش کرنے شروع کئے گئے آپریشن اسمائیل کے تحت جملہ 1397 بچوں کو جن میں 1043 لڑکے اور 354 لڑکیاں شامل ہیں ریاست بھر میں بچالیا گیا ہے ۔ سی آئی ڈی نے آج یہ بات بتائی ۔ پولیس کے بموجب 660 بچوں کو جن میں 435 لڑکے اور 225 لڑکیاں تھیں ریاست بھر میں ان کے والدین کے حوالے بھی کردیا گیا ہے ۔ ریاست تلنگانہ کے تمام اضلاع میں آپریشن اسمائیل کا آغاز کیا گیا تھا ۔ ایسا ہی آپریشن اتر پردیش کے میں غازی آباد پولیس نے شروع کیا تھا جہاں لاپتہ اور چھوڑ دئے گئے بچوں کو پتہ چلانے کی کوشش میں 227 بچے بچائے گئے تھے ۔ اسی کی طرز پر تلنگانہ میں آپریشن اسمائیل شروع ہوا تھا ۔ پولیس کے بموجب وزارت داخلہ کی جانب سے تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا کہ وہ یکم جنوری سے 31 جنوری کے درمیان آپریشن اسمائیل شروع کریں۔ تلنگانہ سی آئی ڈی نے یہ بات بتائی ۔ اس سلسلہ میں ایک سب انسپکٹر اور چار پولیس کانسٹیبلوں پر مشتمل ٹیمیں ہر سب ڈویژن میں بنائی گئی تھیں جنہوں نے ممکنہ مقامات جیسے ریلوے اسٹیشنوں ‘ بس اسٹیشنوں ‘ مذہبی مقامات ‘ ٹریفک جنکشنوں ‘ فٹ پاتھس وغیرہ پر اس طرح کے بچوں کو تلاش کیا گیا تھا ۔ اس سلسلہ میں بہبودی اطفال کمیٹیوں ‘ بچوں کے تحفظ سے متعلق ضلع کمیٹیوں ‘ این جی اوز اور شیلٹر ہومس کا تعاون بھی حاصل کیا گیا تھا ۔ اس پروگرام کے سلسلہ میں ہی حیدرآباد پولیس نے تقریبا 400 بچوں کو بچالیا تھا جنہیں بندھوا مزدوروں کے طور پر رکھا گیا تھا ۔ حیدرآباد پولیس نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی تھیں۔ کریمنگر ضلع میں جملہ 265 اور نلگنڈہ ضلع میں 234 بچوں کو بچالیا گیا ۔ حیدرآباد پولیس نے چوڑیاں تیار کرنے والی یونٹوں پر دھاوے کئے اور 220 بچوں کو بچالیا تھا ۔ بیشتر لڑکے اور کچھ لڑکیوں کو بھوانی نگر پولیس اسٹیشن کے حدود سے بچایا گیا ۔ یہاں 24 جنوری کو دھاوے کئے گئے تھے ۔ ان بچوں کو بہار سے لایا گیا تھا تاکہ یہاں ان یونٹوں میں کام کروایا جاسکے ۔ 29 جنوری کو چندرائن گٹہ اور کنچن باغ پولیس اسٹیشنوں کے حدود سے 64 بچوں کو بچالیا گیا تھا جبکہ کالا پتھر اور رین بازار پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں کل کارروائی کرتے ہوئے 35 بچوں کو بچایا گیا ۔ پولیس نے بتایا کہ آج کارروائی کرتے ہوئے خصوصی مہم کے طور پر 65 بچوں کو بچالیا گیا جن میں بیشتر کا تعلق مغربی بنگال سے بتایا گیا ہے ۔