آٹھ نئے وزراء کے خلاف فوجداری مقدمات : رپورٹ

نئی دہلی ۔ 10 نومبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ میں کل شامل کئے گئے نئے وزراء میں آٹھ کے خلاف فوجداری مقدمات پائے جاتے ہیں۔ انتخابی نگرانکار این جی او نیشنل الیکشن راج اینڈ اسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا۔ بتایا گیا کہ ان وزراء کے بارے میں معلومات ، الیکشن کمیشن کے روبرو اُن کے پیش کردہ حلف ناموں میں یہ پتہ چلا کہ چار نئے وزراء کے خلاف انتہائی سنگین فوجداری مقدمات ہیں جو اقدام قتل ، فرقہ وارانہ عدم ہم آہنگی اور انتخابی خلاف ورزیوں سے متعلق ہیں۔ وزیراعظم مودی کی کابینہ میں کل 21 وزراء کو شامل کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ آگرہ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام شنکر کتھریا نے خود اپنے حلف نامہ میں اقدام قتل سے متعلق ایک مقدمہ اور دو فرقوں کے مابین مخاصمت بڑھانے سے متعلق ایک مقدمہ درج ہونے کا اعتراف کیا ہے ۔ ایک اور نئے وزیر گری راج سنگھ نے انتخابات میں تلبیس شخصی سے متعلق مقدمہ کا اعتراف کیا ۔ ان نئے وزراء کے اثاثہ جات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا کہ آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے راجیہ سبھا رکن وائی ایس چودھری نے 189.69 کروڑ روپئے کے اثاثہ جات کا حلف نامہ میں ذکر کیا ۔ رپورٹ میں نئے وزراء کی تعلیمی قابلیت کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے ۔