ٹی آر ایس کو راحت ، سمپت کمار اور ای دیاکر راؤ کی درخواستوں پر غور
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ہائی کورٹ نے کانگریس اور تلگو دیشم سے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے 8 ارکان اسمبلی کو رائے دہی میں حصہ لینے سے روکنے کے معاملے میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا جس سے حکمران ٹی آرایس کو بہت بڑی راحت حاصل ہوئی ہے ۔ کانگریس کے وہپ سمپت کمار اور تلنگانہ تلگو دیشم کے فلور لیڈر مسٹر ای یادکر راؤ نے ہائی کورٹ سے رجوع ہو کر ان کی جماعت کے ٹکٹ پر کامیاب ہو کر ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی بشمول ریاستی وزیر مسٹر ٹی سرینواس یادو مسٹر ٹی کرشنا ریڈی ، مسٹر سی دھرما ریڈی ، مسٹر یادیا مسٹر ریڈیا نائیک ، مسٹر وٹھل ریڈی ، مسٹر کنکیا ، کو یکم جون کو منعقد ہونے والی ایم ایل اے کوٹہ کی کونسل رائے دہی میں حصہ لینے سے روکنے کی اپیل کی تھی جس کا جائزہ لینے کے بعد ہائی کورٹ نے ارکان اسمبلی کو رائے دہی میں حصہ لینے سے روکنے سے صاف انکار کردیا ۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے حکمران ٹی آر ایس کو بہت بڑی راحت حاصل ہوئی ہے کیوں کہ 4 ایم ایل سی نشستوں پر کامیابی کے لیے اکثریت رکھنے والی ٹی آر ایس پانچویں نشست پر اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام سیاسی حربے استعمال کررہی ہے کیوں کہ پہلے سے ٹی آر ایس کے پاس پانچویں نشست پر کامیابی کے لیے 7 ارکان اسمبلی کی کمی ہے ۔ ٹی آر ایس کو کراس ووٹنگ اور دوسری جماعتوں کے ارکان اسمبلی کی تائید پر انحصار کرنا پڑے گا ۔۔