آٹو رکشا بے روزگار کے لیے روزگار کا بہترین ذریعہ

تعلیم یافتہ نوجوان بھی آٹو چلانے لگے ، شہر میں ایک لاکھ 10 ہزار آٹو رکشے
جوائنٹ ٹرانسپورٹ کمشنر پاونڈ رنگا نائک سے شاہنواز بیگ کی بات چیت
حیدرآباد ۔ 29 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : بے روزگار نوجوان روزگار کے لیے کئی مرتبہ سرکاری ملازمت کے سلسلے درخواستیں داخل کیا تاہم انہیں ہمیشہ دشواریوں اور مایوسی کا سامنا کرنا پڑا اور روزگار کا کوئی ذریعہ نہ ہونے کی وجہ سے بیرون ممالک میں روزگار کے لیے اپنی بیوی بچوں کو چھوڑ کر ملازمت کرنے پر مجبور ہیں ۔ ایسے بھی تعلیم یافتہ افراد جو انٹر اور ڈگری مکمل کرلینے کے بعد بھی بے روزگار ہیں ۔ ایسے افراد بھی آٹو چلا کر اپنے ارکان خاندان کا پیٹ پال رہے ہیں ۔ شہر میں 3 لاکھ سے زائد مسلم خاندان ہیں جو آٹو کے ذریعہ ہی کما کر اپنے بال بچوں کا پیٹ بھرتے ہیں ۔ انہیں دن بھر محنت کرنے کے بعد 3 تا 4 سو روپئے حاصل ہوتے ہیں ۔ ایک آٹو کرائے پر لے کر تین تین آدمی چلا رہے ہیں ۔ مثلا ایک آدمی صبح سے دوپہر تک ، دوسرا دوپہر سے شام تک اور تیسرا شخص شام سے رات تک آٹو چلا رہا ہے ۔ آٹو کا کرایہ فی آٹو کرایہ 250 روپئے یومیہ ہے ۔ جس میں پٹرول کا خرچ نکال کر انہیں 3 تا 4 سو روپئے بچتا ہے ۔ جس سے وہ اپنے گھر کی ضروریات پوری کرتے ہیں ۔ ایسے افراد جو دیانت داری سے چلاتے ہیں اور بری عادتوں سے بچتے ہوئے چلاتے ہیں انہیں ہزار تا 12 سو روپئے کی بھی کمائی ہورہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے شہر میں جی ایچ ایم سی کے حدود میں 3 لاکھ آٹو چلتے ہیں جن میں مسلم آٹو ڈرائیور کی تعداد تقریبا دیڑھ لاکھ بتائی جاتی ہے ۔ اس سلسلے میں آج جوائنٹ ٹرانسپورٹ کمشنر سکریٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھاریٹی حیدرآباد جے پانڈو رنگا نائیک نے نمائندہ سیاست سے اپنے ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں جملہ ایک لاکھ 10 ہزار آٹو کی تعداد ہے جس میں 90 ہزار سے زائد آٹو ڈرائیورس لائسنس یافتہ ہیں جن کی فلاح و بہبود کے لیے آر ٹی او کی جانب سے پرمیٹ بھی دئیے گئے ہیں جو حیدرآباد شہر تک چلا سکتے ہیں جو مہدی پٹنم ، ٹولی چوکی ، پرانے شہر ملک پیٹ تک چلا سکتے ہیں ۔ جب کہ بعض آٹوز کو اپل رنگاریڈی تک پرمیٹ دئیے گئے ہیں ۔ 7 سیٹرس آٹوز کو اپل تک محدود کردئیے گئے کیوں کہ یہ شہر میں آٹو ڈرائیوروں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے چونکہ کئی ایک تعلیم یافتہ نوجوان بھی آٹو چلا رہے ہیں اس لیے ہم نے ایسے اقدامات کئے ہیں جو کہ ان کی آمدنی کا ذریعہ صرف آٹوز ہے ۔ اس لیے ہم ان کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے آٹو ڈرائیورس جن کے پاس لائسنس نہیں ہے وہ فوری طور پر لائسنس حاصل کرنے کا مشورہ دیا اور حالت نشہ میں آٹو نہ چلانے کا مشورہ دیا بناء لائسنس اور حالت نشہ میں پکڑے جانے کی صورت میں کورٹ کے حوالے کردئیے جائیں گے اور آر ٹی او کے ساتھ تعاون کریں تاکہ آر ٹی او بھی ان کے ساتھ تعاون کرسکے ۔۔