آوٹر رنگ روڈ پر ٹول ٹیکس میں اضافہ کی تجویز

حکومت کی منظوری پر استعمال کنندوں کے لیے مہنگا ثابت ہوگا
حیدرآباد ۔ 26اگسٹ ( سیاست نیوز ) آؤٹر رنگ روڈ کے استعمال کے لئے ادا کئے جانے ٹول ٹیکس میں اضافہ کے متعلق تجوز روانہ کردی گئی ہے اور حکومت کی جانب سے اس تجویز کو منظوری دیئے جانے کی صورت میں آٹر رنگ روڈ استعمال کرنے والوں کو اضافی رقومات اد کرنے ہوں گے۔ حیدرآباد گروتھ کاریڈار (HGCL)جو آؤٹر رنگ روڈ کے امور کا نگران ادارہ ہے کے بموجب شہر کے اطراف تعمیر کئے گئے اس وسیع و عریض پراجکٹ کا استعمال کرنے والوں سے ٹول ٹیکس کی وصولی کا عمل سال گذشتہ کے اواخر میں کیا گیا اور اب بھی حیدرآباد میں ٹول ٹیکس ملک کے دیگر شہروں سے کافی کم ہے۔ حکومت کو ٹول ٹیکس میں اضافہ کے سلسلہ میں پیش کردہ تجویز کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ فی الحال ـ 158کیلو میٹر پر محیط اس اس آؤٹر رنگ روڈ پر 10تا 100روپئے وصول کئے جاتے ہیں اسی لئے اس میں اضافہ ناگزیر ہے۔ حیدرآباد گروتھ کاریڈار لمٹیڈ کے بموجب آؤٹر رنگ روڈ کو حادثات سے پاک بنانے کے اقدامات کا بہت جلد آغاز کیا جائے گا ۔ مسز شویتا موہنتی کے بموجب ORRکے ٹول ٹیکس میں اضافہ اس لئے بھی ناگزیر سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اس کے استعمال کنندگان کی تعداد بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو روانہ کردہ تجویز کے مطابق موٹر کاروں کیلئے ٹول ٹیکس میں 43فیصد کا اضافہ ہوگا اور منی بس کیلئے ادا کئے جار ہے ٹول ٹیکں میں 48فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ اسی طرح بڑی بسوں کو 25فیصد اضافہ برداشت کرنا پڑے گا۔3ایکسل ٹرک کی موجودہ فیس میں 74فیصد اضافہ کی تجویز ہے۔4ایکسل سے زیادہ بڑی گاڑیوں اور دیگر مال بردار گاڑیوں کی ٹول فیس میں 75فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ مسز موہنتی کے بموجب ملک کی دیگر ریاستوں میں موجود ORRکے ٹول ٹیکس کا مشاہدہ کیا جائے تو حیدرآباد میں سب سے کم ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یمنا ایکسپریس وے جو کہ 165کیلو میٹر پر محیط ہے وہاں حیدرآباد سے دوگنا ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح ممبئی ۔ پونے ایکسپریس وے پر حیدرآباد سے 33فیصد زیادہ ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ حیدرآباد گروتھ کاریڈار لمیٹڈ کے بموجب شمس آباد ائیر پورٹ تا گچی باؤلی ORRکو حادثات کے خطرے والے خطہ کی حیثیت سے نشاندہی کی گئی ہے اور اس علاقہ میں حادثات کو کم کرنے کیلئے 24.3کیلو میٹر پر محیط اس راہداری پر اسٹریٹ لائیٹس کی تنصیب کا فیصلہ کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں حادثات کی وجوہات کا جائزہ لینے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس اہم ترین سڑک پر روڈ سائن میں اضافہ کیا جائے۔