عدالتی تحقیقات کا مطالبہ ، سی پی آئی نیشنل جنرل سکریٹری سدھاکر ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 28 ۔ اکٹوبر : ( این ایس ایس / سیاست نیوز ) : سی پی آئی نیشنل جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے آج گذشتہ تین دن سے آندھر ۔ اوڈیشہ سرحد پر ماویسٹس کی مبینہ ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ آج یہاں اسٹیٹ پارٹی آفس مخدوم بھون میں سی پی آئی تلنگانہ اسٹیٹ سکریٹری سی وینکٹ ریڈی ، سابق ایم پی عزیز پاشاہ اور ای نرسمہا کے ساتھ میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے سدھاکر ریڈی نے پولیس کی جانب سے ماونوازوں کی ہلاکتوں کی مذمت کی اور کہا کہ لفظ ’ انکاونٹر ‘ مضحکہ خیز ہے کیوں کہ 34 ماویسٹس اور ایک کانسٹبل کی اسپاٹ پر ہلاکت ہوگئی ۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ پولیس نے پہلے ماونوازوں کو گرفتار کیا ہوگا اور اصول و قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں ہلاک کردیا ہوگا ۔ سی پی آئی قائد نے کہا کہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ تین دن میں انکاونٹرس میں 34 ماوسٹس ہلاک ہوگئے ۔ لیکن سیول لبرٹیز تنظیموں اور مہلوکین کے رشتہ داروں کی جانب سے یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ ماویسٹس کو زہر دے کر مارا گیا یا حراست میں لینے کے بعد ہلاک کردیا گیا ۔ سی پی آئی کے قومی قائد نے کہا کہ قرائن پر مبنی شہادت سے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ 34 ماویسٹس اور ایک کانسٹبل کی ہلاکت ایک انکاونٹر میں ہوئی ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس میں اس بات کا امکان ہے کہ ماویسٹوں کو گرفتار کرنے کے بعد گولی مار دی گئی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ سی پی آئی اس پورے واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے ۔ ایس سدھاکر ریڈی نے آر ایس ایس اجلاس میںبائیںبازو جماعتوں کو ہندودشمن قراردینا اور بائیںبازو جماعتوں کے اقتدار والی ریاستوں میں آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیموں کے اراکین کے قتل واقعات میںبائیںبازو جماعتوں کے ملوث ہونے کے الزامات کی سختی کے ساتھ مذمت کی۔ سدھاکر ریڈی نے کہاکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیاکسی بھی مذہب کے خلاف نہیںہے ۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مذہبی منافرت پھیلانے والو ں کے خلاف کام کرنے والی سیاسی جماعت ہے جس کا مقصد ہندوستان کی روایتی تہذیبوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کسی بھی مذہب کے خلاف میںکام کرنے والی جماعت کا نام نہیںہے بلکہ دستور ہند کی حفاظت اور انسانیت کی بقاء کے لئے جدوجہد کرنے والی سیاسی جماعت کا نام سی پی آئی ہے۔ سدھاکر ریڈی نے کیرالا او رمغربی بنگال میںدائیںبازو تنظیموں کے سربراہ اور کارکنوں پر ہونے والے قاتلانہ حملوں کی مذمت کی او رکہاکہ چھتیس گڑھ میں کمیونسٹ قائد و آدیواسی قائد کے منیش پر قاتلانہ حملہ کرنے اور ان کی کار کونذر آتش کرنے کے واقعات کی بھی سختی کے ساتھ مذمت کی۔ انہوں نے آندھرا کے چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو پرقاتلانہ حملے کی دھمکی کا بھی سخت نوٹ لینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔