آندھرا پردیش ہنوز تقسیم ریاست کے صدمہ کا شکار

وجئے واڑہ 2 جون ( این ایس ایس ) چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے آج کہا کہ ریاست ابھی تک آندھرا پردیش کی تقسیم کے صدمہ سے ابھر نہیں سکی ہے ۔ آج 2 جون کو جب تلنگانہ میں تیسرا یوم تاسیس منایا جا رہا تھا آندھرا پردیش میں نو نرمان دیکشا کا اہتمام کیا گیا جہاں عوام نے ریاست کی تعمیر جدید کے تعلق سے عہد کیا ۔ اصل تقریب وجئے واڑہ میں منعقد ہوئی جس میں چیف منسٹر نے عوام کو حلف دلایا ۔ چیف منسٹر نے اس موقع پر عہد کیا کہ وہ تقسیم ریاست کے بعد تمام شعبہ جات میں ریاست کو نئی بلندیوں تک لیجائیں گے ۔ انہوں نے 2 جون کو آندھرا پردیش کی تاریخ میں سیاہ دن قرار دیا اور کہا کہ ریاست ابھی تک تقسیم کے صدمہ سے ابھر نہیں سکی ہے ۔ تلگودیشم سربراہ نے کہا کہ جس انداز سے ریاست کی تقسیم عمل میں لائی گئی ہے اس پر احتجاج کرنے کے ساتھ عوام کو چاہئے کہ وہ خود کو ریاست کی تعمیر جدید کیلئے وقف کردیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نو نرمان دیکشا کا ریاست کے تمام ٹاؤنس اور گاووں میں اہتمام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی اس وقت کی حکومت نے ریاست کی تقسیم میں غلط طریقہ کار اختیار کیا تھا ۔ کانگریس پارٹی کے طرز عمل کی وجہ سے عوام کو نقصان ہوا ہے ۔ نائیڈو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تقسیم ریاست کا بل دروازے بند کرتے ہوئے منظور کیا گیا اور اس کے خلاف احتجاج کرنے والے تلگودیشم کے ارکان پارلیمنٹ پر حملے کئے گئے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ اس بل کو اسمبلی میں منظوری کیلئے ایک لڑاکا طیارے میں حیدرآباد کو روانہ کیا گیا تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے اپنے ملک اٹلی کے یوم آزادی کے موقع پر ریاست کو تقسیم کردیا ۔