تارک راما نگر سے موسوم کرنے کا امکان،چندرا بابو نائیڈو کی مشاورت
حیدرآباد 2 ستمبر (این ایس ایس ) آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اپنی ریاست کی نئی راجدھانی کے بارے میں اعلان کو آج موخر کردیا اور توقع ہے کہ چہارشنبہ کو اسمبلی میں اس کا اعلان کیا جائے گا۔ سابق چیف منسٹر آنجہانی راج شیکھر ریڈی کی پانچویں برسی کے موقع پر آج وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی طرف سے یادگار اجتماعات منعقد کئے جارہے ہیں جس کے پیش نظر حکمراں جماعت نے اعلان کو موخر رکھنے کو ترجیح دی ہے ۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نئی راجدھانی کے بارے میں مرکزی سیوا راما کرشنن کمیٹی کی سفارشات کو قبول نہیں کریں گے اور اپنے طور پر مختلف منصوبہ بنارہے ہیں۔ ممکن ہے کہ 4 ستمبر کو اس مقصد کیلئے سازگار تاریخ تصور کرتے ہوئے اس روز ایوان میں اپنے منصوبہ کا انکشاف کریں گے۔توقع کی جارہی تھی کہ چندرا بابو نائیڈو 2 ستمبر کو اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے وجئے واڑہ اور گنٹور کے درمیان نئی راجدھانی کے انتخاب کا اعلان کریں گے۔ تاہم ضلع کڑپہ میں وائی ایس آر برسی اجتماعات میں مصروف جگن موہن ریڈی کی ایوان میں عدم موجودگی کے سبب انہوں نے دو روز بعد اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر زراعت پی پلا راو نے اسمبلی لابیز میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر نے کسی مبارک دن نئی راجدھانی کے اعلان کا فیصلہ کیا ہے ۔ توقع ہے کہ 4 ستمبر کو نئی راجدھانی کے مقام کا اعلان کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ نئی راجدھانی کو گجرات کے گاندھی نگر کے خطوط پر تارک راما نگر کا نام دیا جائے گا ۔ اس طرح آندھرا پردیش کی نئی راجدھانی تلگودیشم پارٹی کے بانی اور سابق چیف منسٹر آنجہانی نندا موری تارک راما راو سے موسوم کی جائے گی۔ اس دوران ریاستی حکومت نے تمام محکمہ جات کو احکام روانہ کرتے ہوئے اپنے دفاتر عارضی طور پر وجئے واڑہ منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔