اپوزیشن جماعتوں پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام ۔ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کا خطاب
راجمنڈری 25 جولائی ( پی ٹی آئی ) آندھرا پردیش ریاست کو خصوصی زمرہ کا موقف دینے کیلئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کی سخت پیروی کے بعد چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ مرکزی حکومت ( این ڈی اے ) کی مدد سے ریاست کیلئے یہ موقف حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔ راہول گاندھی نے چندرا بابو نائیڈو اور ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اس مسئلہ پر سنجیدہ بھی نہیں ہے اور نہ کوششیں کر ہری ہے ۔ گورنمنٹ آرٹس کالج گراونڈ راجمنڈری میں یہاں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ کم از کم اب انہیں ( راہول گاندھی کو ) ریاست کیلئے خصوصی زمرہ کا مسئلہ یاد آگیا ہے ۔ انہیں اس پر خوشی ہوئی ہے ۔ انہیں یقین ہے کہ وہ ریاست کیلئے نہ صرف خصوصی زمرہ کا موقف حاصل کرینگے بلکہ انہیں نئی ریاست ( آندھرا پردیش ) کی تعمیر جدید کیلئے مرکز کی این ڈی اے حکومت سے مکمل تعاون بھی حاصل ہوگا ۔ انہوں نے ریاست میں عوام کو گمراہ کرنے اپوزیشن کی کوششوں پر شدید تنقید بھی کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کوششیں صرف عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے اور اپنا نام پیدا کرنے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ چیف منسٹر نے آندھرا کی تاریخ ‘ کلچر اور روایات پر ایک سمینار میں بھی حصہ لیا اور ریاست کے عوام سے کہا کہ وہ ستاوہانا ‘ پلو ‘ کاکتیہ ‘ ریڈی راجاؤں اور وجیا نگرم کے حکمرانوں سے سبق حاصل کریں جنہوں نے مختلف مراحل پر ریاست کی تعمیر جدید میں اہم رول ادا کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اب تلگو عوام کیلئے دو ریاستیں ہوگئی ہیں۔ تقسیم کا عمل بہت تکلیف دہ اور ہتک والا تھا تاہم ہمیں ہمارے سابق قائدین جیسے الوری سیتا راما راجو سے جذبہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے جنہوں نے برطانوی راج کے خلاف جدوجہد کی تھی ۔ اس کے علاوہ ہمیں پوٹی سری راملو سے بھی جذبہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے جنہوں نے علیحدہ ریاست آندھرا کیلئے اپنی جان قربان کردی تھی ۔ ہمیںاین ٹی راما راؤ سے جذبہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے جنہوں نے تلگودیشم پارٹی کے ذریعہ تلگو عوام کی عظمت کو بحال کیا تھا ۔ انہوںن ے عوام کو یا د دہانی کروائی کہ وہ اپنے گھروں میں پشکرا دیپرارتھنا کا اہتمام کریں تاکہ گوداوری مہاپشکرم کو وداع کرسکیں۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے کل آندھرا پردیش میں دورہ کیا تھا اور انہوں نے این ڈی اے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ اس نے وعدہ کے مطابق آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں دیا ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاست کی تقسیم تلگودیشم ‘ وائی ایس آر ‘ کانگریس پارٹی اور بی جے پی سبھی جماعتوں کا متفقہ فیصلہ تھا ۔انہوں نے کہا تھا کہ وہ ریاست آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دئے جانے کے حامی ہیں۔