آندھرا پردیش کو خصوصی موقف کے معاملے میں سونیا گاندھی کے مگرمچھ کے آنسو

صدر کل ہند کانگریس کو بات کرنے کا اخلاقی حق نہیں، سامبا شیوا راؤ بی جے پی قائد کا بیان
حیدرآباد /6 اگست (سیاست نیوز) کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے والے سابق مرکزی وزیر کے سامبا شیوا راؤ نے کہا کہ اپنے فرزند راہول گاندھی کو وزیر اعظم بنانے کے لئے آندھرا پردیش کو تقسیم کرنے والی صدر کانگریس سونیا گاندھی اب آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دینے کے لئے مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہیں، جب کہ انھیں اس مسئلہ پر بات کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ بغیر سوچے سمجھے صرف ذاتی اور سیاسی مفاد کے لئے آندھرا پردیش کو تقسیم کیا گیا، جس کی وجہ سے ریاست آندھرا پردیش کئی مسائل سے دوچار ہے، لیکن ریاست کے عوام نے ایسا سبق سکھایا کہ ریاست سے کانگریس کا نام و نشان مٹ گیا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس قائدین کو آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے سلسلے میں اظہار خیال کا اخلاقی حق نہیں ہے، کیونکہ آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ ملنے میں کانگریس پارٹی بہت بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کو بھی مرکز سے خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرکے کانگریس پارٹی آندھرا پردیش کو اس کے حق سے محروم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تقسیم ریاست کے بل میں اے پی سے جو بھی وعدے کئے گئے، اس پر عمل آوری کرتے ہوئے مرکزی حکومت آندھرا پردیش کے مسائل حل کرنے، مالی بحران دور کرنے اور ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کے لئے بڑے پیمانے پر فنڈس جاری کر رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کل پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آندھرا پردیش سے مکمل انصاف کا وعدہ کیا ہے، جب کہ عوامی تائید سے محروم کانگریس آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کرکے عوام کو گمراہ کرنے کے لئے مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے۔