حیدرآباد۔/3ستمبر، ( پی ٹی آئی) چندرا بابو نائیڈو حکومت نے آندھرا پردیش کو ایک خوشحال اور ترقیافتہ ریاست میں تبدیل کرنے کا پُرعزم منصوبہ بنایا ہے جس کا مقصد اس ریاست کو 20-22 تک ملک کی تین خوشحال ریاستوں میں شامل کرنا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کے منصوبہ میں سنگا پور کے خطوط پر اپنی ریاست میں 14بڑی اور چھوٹی بندرگاہوں،3انٹر نیشنل اور 14 ڈومیسٹک ایرپورٹس تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔ علاوہ ازیں آندھرا پردیش کو ’ فضائی، بحری اور زمینی سطحوں پر‘ ایک غیر معمولی ترقیافتہ ریاست بنانے کے ایجنڈہ میں 3میگا سٹیز اور 11اسمارٹ سٹیز، 28 خصوصی معاشی زونس شامل ہیں۔ ریاست میں آبی گزرگاہوں اور قومی آبی راستوں کو ایک دوسرے سے مربوط کرنے کے علاوہ کاکیناڈا کو پیڈوچری سے مربوط کرنے کا منصوبہ بھی ہے۔ یہ تمام منصوبے اگرچہ مابعد تقسیم اپنی تعمیرِ جدید کی جدوجہد میں مصروف ریاست کیلئے بہت بڑے معلوم ہوتے ہیں۔ حکومت نے پانچ اہم شعبوں پانی، برقی، شاہراہیں، گیاس اور فائبر آپٹک پر توجہ مرکوز کی ہے جو’ فائیو گرڈ ‘ سے موسوم ہیں۔ منصوبہ کے سات اہم نکات میں ابتدائی شعبہ، سماجی بااختیاری،
محنت و ہنر اور فروغ علوم، شہری ترقیات، صنعتی شعبہ اور انفراسٹرکچر شامل ہیں جن سے نہ صرف ریاستی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل ہوگی بلکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور غریبی کا انسداد کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس ضمن میں چندرا بابو نائیڈو نے کہا ہے کہ ’’ غربت کے بغیر ایک سماج اور ایک ریاست جو ٹکنالوجی کا مرکز ہو… اور ایک خوشحال اور مسرور آبادی جو اپنے مستقبل کے بارے میں پُرامید رہے… یہی آندھرا پردیش کیلئے میرا قطعی نظریہ اور ویژن ہے۔‘‘ چندرا بابو نائیڈو نے مزید کہا کہ’’ میں ایک سازگار نظام کے قیام کو یقینی بناؤں گا اور ہر شہر کو ترقی کا مرکز بنایا جائے گا جو نتیجتاً سارے آندھرا پردیش کو ایک خوشحال و ترقیافتہ ریاست میں تبدیل کرسکے۔‘‘ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ریاست کی تقسیم سے پیدا شدہ موجودہ مسائل و مصائب کو وہ ہمہ گیر ترقی و خوشحالی کے موقعوں میں تبدیل کردیں گے لیکن تاحال ہر چیز محض کاغذات تک محدود ہے ہنوز اس بات کا کوئی قطعی تخمینہ نہیں کیا جاسکا ہے کہ ان تمام منصوبوں کی تکمیل کیلئے کتنی رقم درکار ہوگی اور پراجکٹوں کی تکمیل کی مدت کیا ہوگی۔