آندھرا پردیش میں مسلم اور قبائیلی طبقات کی کابینہ میں نمائندگی نظرانداز

دیگر طبقات کی نمائندگی کو ترجیح، چندرا بابو کے اقدام پر رگھوویرا ریڈی کا ردعمل
حیدرآباد۔/2اپریل، (سیاست نیوز ) آندھرا پردیش ریاستی کابینہ میں توسیع کے موقع پر ریاست کی آبادی میں اہمیت کے حامل مسلم و قبائیل طبقات کو کابینہ میں نمائندگی نہ دیتے ہوئے ان مسلم و قبائیلی طبقات کو نظر انداز کرنے و ناانصافی کرنے کا چیف منسٹر مسٹر این چندرابابو نائیڈو پر صدر آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی راگھوویرا ریڈی نے الزام عائد کیا اور کہا کہ کابینہ میں توسیع کیلئے مسٹر چندرا بابونائیڈو نے تمام طبقات کو اہمیت دے کر صرف مسلم و قبائیلی طبقہ کے ساتھ زیادتی و ناانصافی کی ہے۔ مسٹر رگھوویرا ریڈی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابونائیڈو جو کہ ہمیشہ دیانتداری اور شفافیت اور جمہوریت کی باتیں کرتے ہیں پارٹی سے انحراف کرکے تلگودیشم میں شامل ہونے والے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان اسمبلی کو اپنی کابینہ میں جگہ دیتے ہوئے ( کابینہ میں شامل کرکے) دستور ہند کی خلاف ورزی کرنے کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ صدر پردیش کانگریس کمیٹی آندھرا پردیش نے سخت الفاظ میں کہا کہ چیف منسٹر مسٹر این چندر ابابو نائیڈو کے اس اقدام پر خود گورنر ای ایس ایل نرسمہن کی خاموشی نہ صرف تکلیف دہ ہے بلکہ افسوسناک بات ہے۔ مسٹر رگھوویر اریڈی نے اس مسئلہ پر گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن اور چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے فی الفور وضاحت کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔