حیدرآباد۔/26جنوری، ( سیاست نیوز) ریاستی حکومت آندھرا پردیش میں عوامی خوشحالی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، اتحاد و آپسی بھائی چارگی کے ذریعہ امن کی برقراری کو یقینی بنانے و ریاستی عوام بالخصوص درج فہرست اقوام و قبائیل، پسماندہ و اقلیتی طبقات کیلئے فلاح و بہبودی کے اقدامات کے ذریعہ ریاست کی تیز رفتار ترقی کی پابند ہے۔ آج یہاں یوم جمہوریہ کے موقع پر پریڈ گراؤنڈ سکندرآباد پر منعقدہ تقریب کے موقع پر فوجی و نیم فوجی دستوں سے گارڈ آف آرنر کی سلامی لینے کے بعد اپنے خطاب میں ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے یہ بات کہی اور بتایا کہ حکومت کے ان اقدامات کے باعث ریاست میں نظم و ضبط کی برقراری کو بھی یقینی بنایا جاسکا۔ انہوں نے ریاست کی ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات، پروگراموں اور اسکیمات کی موثر عمل آوری کیلئے عوام کی شراکت داری و حصہ داری کے ساتھ سماجی آڈٹ کی ضرورت پر زور دیا۔ قبل ازیں ریاستی گورنر نے پریڈ گراؤنڈ پر قومی پرچم کشائی انجام دی۔ یوم جمہوریہ تقریب کے موقع پر پریڈ گراؤنڈ پر چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی، صدر نشین ریاستی قانون ساز کونسل ڈاکٹر چکرا پانی، اسپیکر ریاستی قانون ساز اسمبلی مسٹر این منوہر، ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر دامودر راج نرسمہا، وزیر مال این رگھوویرا ریڈی وزیر ہندو انڈومنٹ، سی رامچندریا وزیر ہینڈلومس اینڈ ٹیکسٹائیلز پرساد کمار و دیگر قائدین بشمول ارکان اسمبلی و کونسل وغیرہ بھی شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے اپنی عظیم قربانیاں دینے والے ممتاز مجاہدین آزادی وغیرہ کی وجہ سے ہمیں یہ ترقیاتی پھل و فائدے حاصل ہورہے ہیں اور ممتاز مجاہدین آزادی کی توقعات و مقاصد کے حصول کیلئے متحدہ طور پر کوشش کرنے کی پرزور اپیل کی۔ ریاستی گورنر نے کہا کہ ان کی حکومت نے آندھرا پردیش میں انفارمیشن ٹکنالوجی شعبہ کو ترقی دینے کیلئے کئی ایک اقدامات کئے ہیں
اور کئی ایک نئے فلاح و بہبودی پروگرموں اور اسکیمات کو شروع کرکے اس کی موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کے اقدامات بھی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ریاست کو درپیش دہشت گرد و انتہا پسندانہ سرگرمیوں کو چیلنج کے طور پر قبول کرتے ہوئے ان سرگرمیوں کا مکمل طور پر تدارک کرنے کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں جس کے نتیجہ میں آج ریاست میں انتہا پسندانہ و دہشت گرد سرگرمیوں پر قابو پایا جاسکا۔ ریاستی گورنر نے سماج کے کمزور، دلت و قبائیلی و پسماندہ اور اقلیتی طبقات کی بہبود اور ترقی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے مذکورہ طبقات کے زاید از 27 لاکھ طلباء و طالبات کو 40961 کروڑ روپئے اسکالر شپس رقومات فراہم کی ہے۔ علاوہ ازیں ان کی حکومت بیرونی ممالک میں درج فہرست اقوام کے طلباء کو تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے امبیڈکر اوورسیز ودیاندھی اسکم کو روبہ عمل لارہی ہے۔ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے دیہی ترقیات کیلئے روبہ عمل لائی جانے والی اسکیمات کے باعث ملک بھر میں ریاست کو سرفہرست رہنے کا اعزاز حاصل ہونے پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے اقدامات کی زبردست ستائش کی اور کہا کہ مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار طمانیت اسکیم کے تحت ریاست میں 4243 کروڑ روپیوں کے مصارف سے 99.6 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کیا گیا۔ اس طرح اس اسکیم کے تحت ریاست میں سال 2009-2010 سے اب تک جملہ 23.512کروڑ روپئے خرچ کئے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اسکیم کی موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے حکومت نے یومیہ اجرت کو 137 روپئے سے بڑھا کر 149 روپئے کیا۔ راجیو یووا کرنالو کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اسکیم کے ذریعہ بیروزگار نوجوانوں کو ضروری ٹریننگ وغیرہ کی فراہمی کے ذریعہ روزگار دلایا گیا۔ اس طرح اب تک 4.36 لاکھ نوجونوں کو اس اسکیم کے ذریعہ روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے۔ ریاستی گورنر نے کہا کہ ان کی حکومت نے سروا سکھشا ابھیان اسکیم کے تحت ایسے علاقوں میں جہاں اسکولس نہیں ہیں وہاں پر 3,6671 پرائمری اسکولس قائم کئے گئے جبکہ حکومت نے 5,943 پرائمری اسکولس کا درجہ بڑھا کر اپرپرائمری اسکول کا درجہ دیا گیا۔
علاوہ ازیں گزشتہ پانچ سال کے دوران معیاری تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے 38,319 اساتذہ کی جائیدادوں کو منظوری دینے کے ریاستی حکومت نے اقدامات کئے جس کی مدد سے مدارس میں تعلیم ترک کرنے والے بچوں کے فیصد میں کمی کی جائے گی۔ ریاست میں اسکولس کیلئے نئی عمارتوں کی تعمیر کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ریاست میں مدارس کیلئے ہزاروں نئی عمارتیں تعمیر عمل میں لانے کے اقدامات کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فنی تعلیم کو فروغ دینے کیلئے حکومت نے 25 نئی پالی ٹیکنکس عمارتوں کی تعمیر کیلئے منظوری دیتے ہوئے 25 اِسکلس ڈیولپمنٹ سنٹرس کا تمام اضلاع میں قیام عمل میں لایا گیا۔ انہوں نے ریاست میں کھیل کود کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کئے گئے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے نامور کھلاڑیوں کیلئے ہر سطح پر تعلیم و ملازمتوں میں دو فیصد تحفظات کی فراہمی کو متعارف کیا اور ریاست کے مختلف مقامات پر اسٹیڈیمس کی تعمیر اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کیلئے 200کروڑ روپئے فراہم کئے۔ ریاستی گورنر نے کہا کہ ان کی حکومت ’’ جواہر لعل نہرو نیشنل اربن رینیول مشن ‘‘ ( جے این این یو آر ایم ) کے تحت مرکزی حکومت سے 252 مختلف ترقیاتی پراجکٹس کیلئے 12,000 کروڑ روپیوں کی منظوری حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ علاوہ ازیں ریاستی حکومت نے دریائے گوداوری سے شہر حیدرآباد کو سربراہی آب اسکیم کیلئے 3725 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں۔شہر حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں کی ترقی اور بہتر سڑکوں کی فراہمی کیلئے 158 مربع کیلو میٹر طویل آؤٹر رنگ روڈ پراجکٹ کے تحت شاہراہ کی تعمیر کیلئے 6,786 کروڑ روپئے کے مصارف برداشت کررہی ہے۔ علاوہ ازیں شہری علاقوں میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل پر قابو پانے کیلئے 14,1321 کروڑروپئے کے مصارف سے حیدرآباد میٹر وریل پراجکٹ کی تکمیل کیلئے بڑے پیمانے پر تیز رفتار اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ضلع رنگاریڈی کے ابراہیم پٹن منڈل کے مقام پر ’’ ایرواسپیس ‘‘ پارک کا قیام عمل میں لانے کے اقدامات کئے ہیں جس سے دو ہزار پروفیشنلس کو راست اور دس ہزار دیگر افراد کو بالواسطہ طور پر روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔
اس کے علاوہ ریاست کے 13اضلاع میں تیرہویں فینانس کمیشن فنڈز کے ذریعہ 1801 پینے کے پانی کی اسکیمات مکمل کی گئیں اور بالخصص ضلع چتور میں 7200 کروڑ روپیوں کے مصارف سے پینے کے پانی کے مسئلہ کو مستقل اساس پر حل کرنے کیلئے ایک میگا ڈرنکنگ واٹرپراجکٹ کی تکمیل کیلئے حکومت موثر اقدامات کررہی ہے۔ یوم جمہوریہ کے سلسلہ میں پریڈ میں حصہ لینے والے سینئر و جونیر دستوں کیلئے بسٹ کانٹنجنٹ کے انتخاب میں کیپٹن ایس روشن کی قیادت میں ای ایم ای سنٹر کے دستہ کو پہلا مقام، آرٹیلری سنٹر کو دوسرا مقام۔ جونیر دستوں میں این سی سی بوائز کو پہلا اور این سی سی گرلز کو دوسرا مقام کے علاوہ ریاستی محکمہ جات کی تیار کردہ جھانکیوں میں بسٹ جھانکی کے طور پر محکمہ راجیو ودیا مشن کی جھانکی کو پہلا، اے پی ہاؤزنگ کارپوریشن کی جھانکی کو دوسرا مقام اور ریاستی محکمہ پولیس کی جھانکی کو تیسرا مقام حاصل ہوا۔