چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کا پالیسی فیصلہ
حیدرآباد 4 ڈسمبر (سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں زرعی قرض (فصل قرض) معافی سے متعلق چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے پالیسی فیصلہ کا اعلان کیا۔ اور کہا کہ یکمشت 50 ہزار روپئے تک پہلے مرحلے کے تحت قرض معاف کرنے پر فی الفور عمل آوری کی جائے گی۔ اور 50 ہزار روپیوں سے زائد والے قرض رقومات چار مرحلوں (اقساط میں) ادا کئے جائیں گے ۔ اس طرح ہر خاندان کیلئے 1.50 لاکھ روپئے کے زرعی قرض رقومات معاف کئے جائیں گے ۔ اس سلسلہ میں 5 ہزار کروڑ روپئے قرض معافی کے عوض بینکوں کو دیئے جارہے ہیں اور قرض معافی کے لئے خواہ کتنی ہی رقومات درکار ہوں حکومت آندھرا پردیش برداشت کرے گی ۔ قرض معافی کے سلسلہ میں جملہ 82.66 لاکھ بینک کھاتوں کی جانچ کرنے پر 26.77 لاکھ کھاتوں سے متعلق 22.79 لاکھ خاندانوں کیلئے قرض معافی اسکیم قابل عمل ہوگی ۔ اس تعلق سے 22 جنوری تک کے جملہ استفادہ کنندوں کی فہرست جاری کر کے اس کا اعلان کیا جائے گا ۔ جبکہ 6 ڈسمبر کو قرض معافی سے متعلق پہلی فہرست 8 ڈسمبر کودوسری فہرست جاری کر کے کسانوں کے زرعی قرض معاف کرنے کے دستاویزات جاری کر کے ان قرض دار کسانوں کو راحت فراہم کی جائے گی ۔ قرض معافی کیلئے اہل افراد کی فہرست آن لائن رکھی جائے گی اور اہل افراد سے شکایتی درخواست حاصل کرنے کی سہولت فراہم رہے گی ۔ ڈاکرا گروپس کیلئے بھی قرض معافی اسکیم سے نجات دلائی جائے گی ۔ ہر ایک ڈاکرا گروپ کے خواتین کو کم از کم 10 ہزار روپیوں تک کے قرض معاف کئے جائیں گے۔ آج دوپہر یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ان باتوں کا انکشاف کیا اور بتایا کہ ان کی حکومت کسان حکومت ہے اور بہر صورت کسانوں کو ہر لحاظ سے بچانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ کانگریس حکومت کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ گذشتہ دس سال کے دوران برسر اقتدار کانگریس حکمرانی میں کسانوں کو ہر لحاظ سے مشکلات میں مبتلا رکھا گیا لیکن موجودہ حکومت آندھرا پردیش کسی ایک اہل کسان کے ساتھ ہر گز کسی قسم کی نا انصافی نہیں ہوگی اور کہا کہ آئندہ چار سال میں سود کے ساتھ رقم ادا کی جائے گی ۔ اس موقع پر وزیر محنت و روزگار حکومت آندھرا پردیش مسٹر کے اچن نائیڈو ،وزیر فروغ انسانی وسائل جی سرینواس راو اور مسٹر پاپا راو وغیرہ موجود تھے ۔