آندھرا پردیش میں انتخابات پر دہلی طرز کے نتائج

تلگودیشم کا صفایا ہو جائے گا، کسان بھروسہ یاترا سے وائی ایس جگن موہن ریڈی کا خطاب
حیدرآباد /26 فروری (سیاست نیوز) صدر وائی ایس آر کانگریس و قائد اپوزیشن آندھرا پردیش جگن موہن ریڈی نے کہا کہ اگر آندھرا پردیش میں انتخابات کرائے گئے تو دہلی کی طرح نتائج برآمد ہوں گے، جب کہ وائی ایس آر کانگریس شاندار کامیابی حاصل کرے گی اور حکمراں تلگودیشم کی ضمانت ضبط ہو جائے گی۔ ضلع اننت پور میں کسان بھروسہ یاترا کے پانچویں دن عوام سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تلگودیشم حکومت کی کار کردگی مایوس کن ہے، 9 ماہ میں عوام حکومت سے بدظن ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے انتخابات سے قبل کسانوں کو قرض ادا نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا اور ساتھ ہی قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس پر بھروسہ کرکے کسانوں نے قرض نہیں ادا کیا، جس کی وجہ سے کسانوں پر 12 ہزار کروڑ روپئے سود کا بوجھ بڑھ گیا، جس کے ذمہ دار چیف منسٹر آندھرا پردیش ہیں۔ اسی طرح خواتین کے قرض معاف نہ ہونے کی وجہ سے خواتین میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ خواتین کی جانب سے بینکوں میں جمع کی جانے والی رقم کو بینکرس قرض کی ادائیگی شمار کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بینکرس نے کسانوں کے لئے 57 ہزار کروڑ روپئے جاری کرنے کا نشانہ مقرر کیا تھا، تاہم حکومت کی جانب سے قرض معاف نہ کرنے کے سبب بینکرس نے کسانوں کو صرف 13 ہزار کروڑ روپئے قرض جاری کئے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی بے حسی اور بینکرس کی لاپرواہی کی وجہ سے کسان بھاری سود پر قرض حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ علاوہ ازیں کسانوں کے قرضہ جات کا ری شیڈول نہ ہونے کے سبب وہ انشورنس سے بھی محروم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آندھرا پردیش میں گزشتہ سال 36 فیصد بارش کم ہوئی ہے، اس کے باوجود تلگودیشم حکومت کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہنگری نوا پراجکٹ پر راج شیکھر ریڈی نے 5,800 کروڑ روپئے خرچ کئے تھے، جب کہ چندرا بابو نائیڈو نے صرف 13 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں۔