اسکالرشپس، فیس باز ادائیگی پر خصوصی تو جہ، ائمہ و موذنین کے اعزازیہ کیلئے 24 کرو ڑروپئے
حیدرآباد۔30 مارچ (سیاست نیوز) آندھراپردیش حکومت نے مالیاتی سال 2017-18ء کے لیے اقلیتی بہبود کے تحت 840 کروڑ 25 لاکھ روپئے کا بجٹ مختص کیا ہے۔ آندھراپردیش اسمبلی میں منظورہ بجٹ کی تفصیلات کے مطابق حکومت نے اقلیتوں کی فلاحی اسکیمات پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے، اس کے علاوہ اسکالرشپ، فیس ریمبرسمنٹ اور بینکوں سے قرض پر سبسیڈی کی فراہمی جیسی اسکیمات کے لیے زائد رقومات مختص کی گئیں۔ آندھراپردیش کے منظورہ بجٹ کے مطابق وقف ٹربیونل کو 28 کروڑ 18 لاکھ روپئے مختص کئے گئے۔ دیگر اسکیمات میں اقلیتوں کی سماجی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لینے سے متعلق اسکیم کے لیے 3 کروڑ 93 لاکھ روپئے مختص کئے گئے۔ بینکوں سے مربوط سبسیڈی اسکیم کے لیے 100 کروڑ، آندھراپردیش وقف بورڈ کے لیے 20 کروڑ، سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف مینارٹیز 10 کروڑ، آندھراپردیش حج کمیٹی 15 کروڑ، اردو گھر شادی خانوں کی تعمیر کے لیے 15 کروڑ، یروشلم کو روانگی پر سبسیڈی کے سلسلہ میں 5 کروڑ، غریب اقلیتی لڑکیوں کی شادی سے متعلق اسکیم دلہن کے لیے 60 کروڑ، ائمہ اور موذنین کے ماہانہ اعزازیہ کی اسکیم پر 24 کروڑ، مرکزی حکومت کی ایم ایس ڈی پی اسکیم 70 کروڑ، آندھراپردیش کرسچین فینانس کارپوریشن 35 کروڑ، آندھراپردیش اقلیتی فینانس کارپوریشن 24 کروڑ، اردو اکیڈیمی ایک کروڑ 22 لاکھ، پوسٹ میٹرک اسکالرشپ 60 کروڑ، فیس ری ایمبرسمنٹ 225 کروڑ، اقلیتی طالبات کے لیے اقامتی اسکولس کا قیام 95 کروڑ، اردو اکیڈیمی کی امداد کے طور پر 20 کروڑ، سروے کمشنر وقف 5 کروڑ اور اوورسیس اسکالرش اسکیم کے لیے 5 کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔ اقامتی اسکولس اور ہاسٹلس کی عمارتوں کی تعمیر کے لیے بجٹ میں 100کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ حکومت آندھراپردیش نے مالیاتی سال 2016-17 میں اقلیتی بہبود کے لیے 709 کروڑ 85 لاکھ روپئے مختص کئے تھے۔ 2015-16ء میں اقلیتی بہبود کا بجٹ صرف 340 کروڑ تھا۔ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے مسلمانوں کے لیے نئی اسکیمات کا آغاز کرتے ہوئے بجٹ میں بھی اضافہ کیا ہے۔ وزیر اقلیتی بہبود ڈاکٹر پی رگھوناتھ ریڈی نے بتایا کہ حکومت اقلیتوں کی بھلائی کے سلسلہ میں کافی سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب اقلیتی لڑکیوں کی شادی کے سلسلہ میں دلہن اسکیم کامیابی کے ساتھ عمل کی جارہی ہے۔ آندھراپردیش حکومت اس اسکیم کی رقم شادی سے قبل والدین کے نام پر جاری کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔