آندھرا پردیش ریاست کے راجدھانی پر آئندہ ماہ قطعی رپورٹ

مرکز کی تشکیل کردہ کمیٹی کے صدر نشین شیوا راما کرشنن کا انکشاف
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : آندھرا پردیش راجدھانی کے انتخاب سے متعلق قطعی رپورٹ 20 اگست تک مرکزی حکومت کو پیش کردی جائے گی اور اس تعلق سے چیف منسٹر آندھرا پردیش کو بھی واقف کردیا گیا ہے ۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے آندھرا پردیش ریاست کی راجدھانی کا انتخاب کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے مسٹر شیوا راما کرشنن کی زیر قیادت تشکیل کردہ کمیٹی کے صدر نشین مسٹر شیوا راما کرشنن نے خود اس بات کا انکشاف کیا اور بتایا کہ آندھرا پردیش کی ہمہ جہتی ترقی سے چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نہ صرف خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں بلکہ وہ خواہش مند ہیں جب کہ سارے آندھرا پردیش میں مناسب اراضیات فراہم ہونا بہت مشکل ہے اور مزید پانچ اضلاع کا دورہ مکمل کرناباقی ہے ۔ لہذا آئندہ دس یوم کے دوران ماباقی اضلاع کا دورہ مکمل کرلیا جائے گا ۔ ریاست آندھرا پردیش میں مختلف اداروں کا قیام عمل میں لانے کے لیے 14 علاقوں کی نشاندہی کی جاچکی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی زیر قیادت کمیٹی راجدھانی کہاں قائم کرنا چاہئے یا بنانا چاہئے قطعیت دینے کی مجاز نہیں ہے لیکن آندھرا پردیش میں کن مقامات پر ترقی دی جانی چاہئے تمام اضلاع کا دورہ مکمل ہونے کے بعد اپنی رپورٹ میں مختلف تجاویز پیش کرے گی ۔ مسٹر شیوا راما کرشنن نے کہا کہ آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے 192 مختلف محکمہ جات حیدرآباد میں ہیں ۔ دفاتر کی فی الفور منتقلی ایک بہت ہی کٹھن مسئلہ ہوگی ۔ راجدھانی کے تعلق سے کئی ایک خواہشات ضرور ہوسکتی ہیں لیکن یہ خواہشات اراضیات فراہم نہیں کرپائیں گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ راجدھانی کے لیے اراضیات کی دستیابی کو پیش نظر رکھنے کی شدید ضرورت ہے اور ہر سال 2 تا 3 لاکھ ملازمتیں فراہم کر کے آندھرا پردیش کی ترقی کو تیز رفتار بنایا جاسکتا ہے لیکن حکمراں و عہدیدار ملازمتیں فراہم نہیں کرپائیں گے ۔ اگر ملازمتیں فراہم کرنے کے اقدامات کئے جائیں تو سب سے پہلے ریاست آندھرا پردیش میں بڑے پیمانے پر صنعتوں کا قیام عمل میں لایا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حصول اراضیات کے لیے بھاری رقومات بھی خرچ نہیں کی جاسکتی ہیں ۔ بالخصوص زرعی اراضیات حاصل کرنا ہرگز مناسب بات نہیں ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ راجدھانی ایسے مقام پر ہونی چاہئے ۔ جہاں ریل ، شاہراہیں ، ٹرانسپورٹ سہولتیں فراہم رہنے کے علاوہ راج بھون اور سکریٹریٹ کی تعمیر کرنے کے لیے مناسب مقام پر ہی راجدھانی کا قیام عمل میں لایا جانا چاہئے ۔ علاوہ ازیں قانون ساز اسمبلی ، قانون ساز کونسل اور کمشنریٹس کی تعمیر عمل میں لانے کے لیے آسان مقام پر ہی آندھرا پردیش کی راجدھانی کا قیام ممکن ہوسکے گا ۔۔