اوور ڈرافٹ حاصل کرنے اور دیگر اقدامات کا تذکرہ ۔ وزیر فینانس رام کرشنوڈو کا بیان
حیدرآباد 27 مارچ ( پی ٹی آئی ) آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی میں آج تصرف بل کی منظوری عمل میں آئی اور پھر ایوان کی کارروائی کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ تصرف بل 2015 پر مباحث کے دوران وزیر فینانس وائی رام کرشنوڈو نے کہا کہ ریاست کو معاشی بحران کا سامنا ہے ایسے میں ریاستی حکومت آر بی آئی سے اوور ڈرافٹ حاصل کرنے اور دوسرے کچھ اقدامات کر رہی ہے ۔ رام کرشنوڈو نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ ریاست کو معاشی وسائل مجتمع کرنے کیلئے آر بی آئی سے اوور ڈرافٹ حاصل کرنے کی ضرورت پڑیگی ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ اور دوسرے وعدوں کی تکمیل سے معاشی بوجھ میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ وزیر فینانس نے اسمبلی میں اپنی بجٹ تجاویز میں کہا تھا کہ ریاست کو 7,300 کروڑ روپئے کے مالیاتی خسارہ کا سامنا کرنا پڑیگا ۔ اس کے علاوہ اقتصادی خسارہ 17,584 کروڑ روپئے کا ہوسکتا ہے ۔ اپنی بجٹ تقریر میں رام کرشنوڈو نے جاریہ ماہ کے اوائل میں واضح کیا تھا کہ آندھرا پردیش ریاست کو تقسیم کی وجہ سے معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ اس کے کئی وسائل متاثر ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت کا مرکزی حکومت سے مسلسل مطالبہ ہے کہ وہ ریاست کی مدد کرے اور آندھرا پردیش تنظیم جدید بل میں ریاست سے جو وعدے کئے گئے تھے انہیں پورا کیا جائے ۔ رام کرشنوڈو نے مباحث کے دوران کہا کہ مرکزی بجٹ اور 14 ویں فینانس کمیشن کی سفارشات میں ریاستی حکومت کی توقعات کا خیال نہیں رکھا گیا ہے ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ ریاستی حکومت اپنے مالیہ کو مستحکم کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے انہوں نے آج امید ظاہر کی کہ ریاست کے مالیہ میں جی ایس ٹی کے قوانین پر عمل آوری کے بعد بہتری پیدا ہوسکتی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی جانب سے ریاست کے معیشت اور ترقیاتی اشاریہ پر تنقیدوں کے حوالے سے وزیر فینانس نے کہا کہ جو ترقیاتی اور معاشی اشاریہ حاصل ہوئے ہیں وہ گذشتہ سال کے ہیں جب ریاست میں کانگریس کو اقتدار حاصل تھا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ تلگودیشم حکومت نے ریاست کی ترقی کو یقینی بنانے زبردست اور بہترین منصوبے تیار کئے ہیں۔ جگن موہن ریڈی نے مختلف علاقوں کیلئے مختص کردہ فنڈم میں کمی کئے جنے پر اور انتخابی وعدوں کی عدم تکمیل پر تلگودیشم حکومت کو نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ اس نے اقتدار ملنے کے بعد وعدوں کو فراموش کردیا ہے ۔