حیدرآباد۔/3ستمبر، ( پی ٹی آئی) آندھرا پردیش قانون سازاسمبلی میں آج اسپیکر کوڈیلا سیوا پرساد راؤ نے اپوزیشن لیڈر جگن موہن ریڈی کی سخت سرزنش کی جب انہوں نے نئی ریاست کی راجدھانی کے مسئلہ پر ایوان میں بحث کیلئے اصرار کیا اور ان کی پارٹی وائی ایس آر کانگریس کے ارکان نے ایوان کے وسط میں پہنچ کر کارروائی میں خلل اندازی کی۔ اسپیکر کوڈیلا سیوا پرساد راؤ نے اپوزیشن لیڈر جگن موہن ریڈی سے کہا کہ ’’ آپ ذہنی تحفظات کا شکار ہوگئے ہیں، آپ من مانی طور پر ( ایوان کا ) ایجنڈہ مسلط نہیں کرسکتے، آپ صرف بحث میں حصہ لے سکتے ہیں۔‘‘ اس دوران حکمراں تلگودیشم پارٹی کے ارکان نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ جگن کو چاہیئے کہ سب سے پہلے وہ اسمبلی کے قواعد اور ضابطے سیکھیں۔ وائی ایس آر کانگریس کے لیڈر نے وقفہ سوالات کے بعد راجدھانی کا مسئلہ اٹھایا اور یہ جاننا چاہتے تھے کہ اس مسئلہ پر کب بحث کی جائے گی۔ جگن نے کہا کہ ’’ یہ اطلاعات ہیں کہ چیف منسٹر نے ( ایوان میں) نئی راجدھانی کے بارے میں اعلان کیلئے ’شبھ مہورت‘ کا تعین کرلیا ہے۔ وہ اس مسئلہ پر بحث کے بغیر آیا کس طرح بیان دے سکتے ہیں؟ اس کے بعد بحث کا مقصد و مصرف ہی کیا ہوسکتا ہے۔‘‘ جگن نے دریافت کیا کہ شیو راما کرشنن کمیٹی کی رپورٹ پر بحث کے بغیر نئی راجدھانی کے بارے میں آیا کس طرح حکومت یکطرفہ طور پر یہ فیصلہ کرسکتی ہے۔ تاہم وزیر اسپورٹس کے اچن نائیڈو نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر اسمبلی میں کل اس مسئلہ پر بیان دیں گے
اور ایوان میں کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔ اچن نائیڈو نے مزید کہا کہ ’’ کابینہ نے نئی راجدھانی کے مقام کے بارے میں ایک فیصلہ کرلیا ہے لیکن ہم نے اسمبلی کا احترام کرتے ہوئے تاحال اس کا اعلان نہیں کیا ہے کیونکہ ایوان کا اجلاس جاری ہے اور آپ محض اخباری اطلاعات کو اپنی بحث کی بنیاد نہیں بناسکتے۔‘‘ جگن نے یاد دلایا کہ جولائی 1953ء میں اسوقت کی اسمبلی میں بھی آندھرا پردیش کے قیام کے موقع پر نئی راجدھانی کے مسئلہ پر پانچ دن تک بحث کی گئی تھی اور راجدھانی کے مقام کے تعین کیلئے ایوان میں رائے دہی کی گئی تھی۔ جگن نے کہا کہ ’’ ہم راجدھانی کے مسئلہ پر اب بھی بحث اور ووٹنگ چاہتے ہیں، اگر یہ نہیں ہوتا ہے تو پھر اسمبلی کا مصرف کیا رہے گا۔‘‘ اسپیکر نے کہا کہ اس ضمن میں دو طریقہ کار ہیں، ایک تو حکومت بحث کے بعد بیان دیتی ہے یا پھر بیان پر بحث کی جاسکتی ہے اور یہ حکومت کا اختیارِ تمیزی ہے۔
اسپیکر نے قائد اپوزیشن سے کہا کہ وہ ایوان پر اپنا ایجنڈہ مسلط نہ کریں۔ ریاستی وزراء سی ایچ اینا پاتروڈو، بی گوپالا کرشنا ریڈی، سینئر ارکان اسمبلی ڈی ناگیندر کمار، جی بچیا چودھری اور دوسروں نے بھی جگن پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق ایوان چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ایوان میں بیان پیش کرنے دیجئے اور بحث میں حصہ لیجئے، اپوزیشن جماعت اپنے نظریات و احساسات کا اظہار کرسکتی ہے اور حکومت کو تجاویز پیش کرسکتی ہے۔‘‘ ان قائدین نے جگن کو مشورہ دیا کہ وہ ایوان کے قوانین اور ضابطوں پر معلومات حاصل کرنے کیلئے اُمور مقننہ کے ماہرین سے ضروری درس و تربیت حاصل کریں۔ وائی ایس آر کانگریس کے ارکان ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے اور نئی راجدھانی کے مسئلہ پر بحث کے آغاز کا مطالبہ کیا تاہم شدید زبردست شور و غل اور ہنگامہ آرائی کے درمیان اسپیکر نے اجلاس کو 10منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔