تلنگانہ ایڈوکیٹس جے اے سی کو مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو کا تیقن
حیدرآباد 19جولائی ( سیاست نیوز ) مرکزی وزیر شہری ترقیاتی مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ تقسیم ریاست بل کے مطابق آندھرا پردیش اور تلنگانہ ریاستوں کیلئے بہت جلد علحدہ ہائی کورٹس کا قیام عمل میں لانے کوشش کی جارہی ہے۔ وینکیا نائیڈو نے تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے بنجارہ ہلز میں ان کی رہائش گاہ کے روبرو کئے گئے احتجاجی دھرنا پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا اور وزیر انصاف و عدلیہ سے بات کرکے مشترکہ ہائی کورٹ کو تقسیم کرنے کے عمل میں تیزی پیدا کرنے اقدامات کرنے کا ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد کو تیقن دیا ۔ قبل ازیں جے اے سی کنوینر مسٹر رنگا راو کی قیادت میں تلنگانہ کیلئے فوری علحدہ ہائی کورٹ کا قیام عمل میں لانے کے مطالبہ پر مرکزی وزیر کی رہائش گاہ کے روبرو احتجاجی دھرنا منظم کیاگیا تھا ۔ اس موقع پر رہائش گاہ میںموجود وینکیا نائیڈو نے وفد سے ملاقات کر کے یادداشت وصولی اور مناسب اقدامات کا تیقن دیا ۔ بعدازاں کنوینر تلنگانہ ایڈوکیٹس جے اے سی نے کہا کہ ریاست کی تقسیم عمل میں آئے ایک سال کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن اب تک بھی ہائیکورٹ کی تقسیم عمل میں نہیں لائی گئی جو غیر منصفانہ اقدام ہے اور اس کی وجہ سے دونوں ریاستوں کا نقصان ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محض چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو کے دباؤ کی وجہ سے ہائی کورٹ کی تقسیم کے عمل میں تاخیر کی جارہی ہے ۔ لہذا تقسیم ریاست بل کی روشنی میں فی الفور تلنگانہ کیلئے علحدہ ہائی کورٹ کے قیام کو یقینی بنایا جانا چاہئے ۔