آندھرا و تلنگانہ میں کرپشن پر قابو پانے ہدایت پر زور

سی پی آئی کی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ درخواست ، اسپیکر اسمبلی پر لاپرواہی کا الزام
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : قومی سی پی آئی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے دونوں ریاستوں آندھرا پردیش و تلنگانہ میں عوامی نمائندوں کے اندھا دھند کرپشن سرگرمیوں کا تدارک کرنے قانون کے دائرہ کار کی روشنی میں ضروری احکامات دینے کی اپیل کرتے ہوئے ریاستی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست پیش کی ہے ۔ مفاد عامہ کی درخواست میں بتایا گیا کہ محض قانون ساز اسمبلی اسپیکرس اور صدور نشین قانون ساز کونسل کی مبینہ غفلت و لاپرواہی کے باعث ہی عوامی نمائندے ( ارکان اسمبلی و ارکان کونسل ) کرپشن کی سرگرمیوں میں ملوث پائے جارہے ہیں بالخصوص قانون انسداد انحراف ( سیاسی جماعتوں سے انحراف کرنے کے انسداد سے متعلق قانون ) پر موثر عمل آوری اسپیکر اسمبلی اور صدر نشین کونسل کی جانب سے نہیں کی جارہی ہے ۔ اسپیکروں اور صدور نشین کے اس طریقہ کار پر نہ صرف اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا بلکہ سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ قانون انسداد انحراف کے تحت سیاسی جماعتوں سے انحراف کرنے والے ارکان اسمبلی و ارکان قانون ساز کونسل کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے اسپیکر اسمبلی اور صدر نشین قانون ساز کونسل کو مکمل اختیارات حاصل ہیں لیکن ان اختیارات کا استعمال کرنے میں اسپیکروں اور صدور نشین کے پس و پیش کرنے کی وجہ سے ہی آج ارکان اسمبلی اور ارکان قانون ساز کونسل اپنی حقیقی پارٹیوں سے بھاری رقومات کے عوض انحراف کرنے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے اور اس طرح پارٹیوں سے منتخبہ ارکان اسمبلی و کونسل کے انحراف میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ۔ لہذا انحراف کرنے والے ارکان اسمبلی و کونسل کے خلاف قانون کے دائرہ کار کی روشنی میں سخت اقدامات و کارروائی کرنے جیسے احکامات جاری کرنے کی ہائی کورٹ سے پر زور اپیل کی اور برسر اقتدار جماعتوں کے خلاف اپنی من مانی انداز میں کوئی اقدامات نہ کرنے کے لیے قوانین کی روشنی میں سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔۔