آندھرا اور تلنگانہ چیف منسٹرس کو آپس میں ملکر فیصلے کرنے کا مشورہ

انانیت سے طلبہ کو نقصان، حکومت کیخلاف تحریک شروع کرنے کا انتباہ: رگھو ویراریڈی
حیدرآباد ۔ 2 اگست (سیاست نیوز) صدر آندھراپردیش کانگریس کمیٹی مسٹر راگھوویرا ریڈی نے دونوں چیف منسٹرس کو انانیت چھوڑ کر طلبہ کے روشن مستقبل کیلئے ایک دوسرے سے ملاقات کرنے کا مشورہ دیا۔ آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو اور چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ طلبہ کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سیاست سے بالاتر ہوکر کام کریں۔ ریاست کی تقسیم ہوگئی ہے۔ تقسیم ریاست کی بل میں جو بھی تجاویز پیش کئے گئے ہیں اس پر عمل آوری کی جائے۔ نئے نئے فیصلے کرتے ہوئے تنازعات پیدا کرنے سے دونوں ریاستیں گریز کریں۔ تعلیمی اداروں میں داخلوں کیلئے ابھی کافی دیر ہوگئی ہے۔ مزید تاخیر سے طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہوسکتا ہے۔ بہتر یہی ہوگا کہ میڈیا میں صرف بیان بازی کرنے کے بجائے ایک دوسرے سے ملاقات کریں۔ دونوں حیدرآباد میں رہتے ہیں مل کر بیٹھنے اور مذاکرات کرنے سے ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم حکومت انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں سے انحراف کرنے کیلئے ایک طرف بہانے کررہی ہے تو دوسری طرف کانگریس حکومت پر الزامات کی بوچھار کرتے ہوئے وعدوں سے انحراف کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ کانگریس پارٹی کی بھلے ہی اسمبلی اور پارلیمنٹ میں آندھرا سے نمائندگی نہیں ہے مگر کانگریس پارٹی عوام کے دلوں میں راج کرنے والی ہے۔ کانگریس نے اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرتے ہوئے تلگودیشم حکومت کو دو ماہ کا وقت دیا ہے مگر حکومت ان دو مہینوں میں کوئی بھی عملی اقدامات نہیں کئے ہیں۔ کانگریس پارٹی خاموش تماشائی بنی نہیں رہے گی بلکہ حکومت کے خلاف تحریک شروع کرے گی۔