گروہا پرویش پروگرام ، چیف منسٹر کے اقدامات کی ستائش ، اپوزیشن پر تنقید
حیدرآباد /4 جولائی ( سیاست نیوز ) ریاست آندھراپردیش میں 5 جولائی کو ایک ساتھ ( اجتماعی طور پر ) تین لاکھ مکانات غریب عوام کے حوالے کئے جائیں گے اور یہ تمام تین لاکھ خاندان ایک ساتھ اپنے گھروں میں داخل ہوں گے ۔ جبکہ اس سلسلہ میں ریاست میں پائے جانے والے 174 حلقہ جات اسمبلی میں ایک ساتھ گھروںمیں داخل ہونے ( گروہا پرویش ) کا پروگرام منظم کیا جائے گا ۔ وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ حکومت آندھراپردیش مسٹر کے سرینواس نے یہ بات بتائی اور کہا کہ سال 2019 تک ریاست میں 19 لاکھ امکنہ جات کی تعمیر عمل میں لاتے ہوئے غریب استفادہ کنندوں کے حوالے کئے جائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آندھراپردیش امکنہ جات کی تعمیر پر جملہ 19370 کروڑ روپئے خرچ کر رہی ہے ۔ جبکہ ریاستی حکومت کئی ایک مالی مسائل سے دوچار ہے ۔ لیکن اس کے باوجود چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کسی نہ کسی وسائل کے ذریعہ رقومات اکھٹا کرکے امکنہ جات کی تعمیر کو اولین ترجیح دیتے ہوئے رقومات فراہم کر رہے ہیں ۔ وزیر موصوف نے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ ریاست آندھراپردیش میں غریب افراد کو فراہم کئے جانے والے امکنہ جات کی منظوری میں آندھراپردیش کے ساتھ بڑے پیمانے پر ناانصافی کر رہی ہے اور کہا کہ مرکزی حکومت سابقہ حسابات ( اعداد و شمار ) کی روشنی میں ریاست آندھراپردیش کے ساتھ مکانات کیلئے رقو مات کی فراہمی میں انتقامی رویہ اختیار کر رہی ہے ۔
آندھرپردیش کے سرکاری ملامین کی تنخواہوں میں اضافہ کی سفارش
اسٹیٹ پے کمیشن کا قیام ، اسوتوش مشرا چیرمین منتخب
حیدرآباد /4 جولائی ( سیاست نیوز ) حکومت آندھراپردیش نے اپنے سرکاری ملازمین ، اساتذہ اور ورکرس وغیرہ کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے کے سلسلہ میں موجودہ تنخواہوں کا تفصیلی جائزہ لینے حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کیلئے نیا ریاستی پے کمیشن قائم کیا ہے اور اس نئے پے ریویژن کمیشن کے صدرنشین کیلئے مسٹر اشوتوش مشرا کا انتخاب کیا گیا ۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے کہا کہ پے ریویژن کمشنر کو حاصل ہونے والی مکمل اطلاعات و تفصیلات آن لائین میں دستیاب ہونے کے پیش نظر پے ریویژن کمیشن رپورٹ کو پیش کرنے کیلئے مقررہ مدت کو تین ماہ کرنے اور اس دوران ریاست کے تمام سرکاری ملازمین و اساتذہ اور ورکرس کو عبوری راحت جاری کرنے کا مختلف ملازمین یونینوں اساتذہ یونینوں وغیرہ نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ۔