محکمہ فینانس کے تیقن کے باوجود رقومات اکاؤنٹس میں عدم منتقل، آر بی آئی میں تکنیکی خرابی کا عذر
حیدرآباد ۔ یکم ؍ ستمبر (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں سرکاری ملازمین و پنشنرس کے اکاؤنٹس میں تنخواہیں اور پنشن کی رقومات ابھی تک جمع نہیں ہوئی ہیں۔ اس کی اہم وجہ ریزرو بینک آف انڈیا میں بعض فنی وجوہات بتائی جاتی ہیں۔ یوں تو ہر ماہ 30 تا 31 تاریخ کی نصف شب تک ہی سرکاری ملازمین اور پنشنرس کی تنخواہیں ان کے بینک اکاؤنٹس میں ڈپازٹ کردی جاتی ہیں۔ ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ حکومت کی جانب سے نئے متعارف کردہ سی ایف ایم ایس کے ذریعہ تین دن قبل ہی ملازمین و پنشنرس سے متعلق فائیل ریزرو بینک کے حوالہ کی گئی اور 4.5 لاکھ سرکاری ملازمین کے علاوہ 3.6 لاکھ پنشنرس کی فائل حاصل کرلینے کی ریزرو بینک عہدیداروں نے توثیق کی ہے جبکہ 31 اگست کی نصف شب کو سرکاری ملازمین اور پنشنرس کی تنخواہیں وظائف کی رقومات ڈپازٹ نہ کئے جانے سے متعلق محکمہ فینانس کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملازمین یونین قائدین اور پنشنرس اسوسی ایشن نے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ بتایا جاتا ہیکہ 31 اگست کی شام سے ہی ریزرو بینک میں بعض فنی وجوہات پیدا ہونے کی نشاندہی کرکے عہدیداران ریزرو بینک نے فنی خرابی کو دور کرکے یکم ؍ ستمبر 10 بجے صبح تک سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشنرس کے وظائف کی رقومات ڈپازٹس کئے جانے کے تعلق سے ریاستی محکمہ فینانس کے عہدیداروں کو واقف کروایا لیکن اس تیقن کے باوجود یکم ؍ ستمبر کو سہ پہر تک بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشنرس کے وظائف سے متعلق بینک اکاؤنٹس میں جمع نہ کئے جانے کے باعث پھر ایک بار ریاستی محکمہ فینانس کے عہدیداروں نے اس مسئلہ پر ریزرو بینک آف انڈیا کے عہدیداروں سے ربط کرکے توجہ دلائی جس پر بتایا جاتا ہیکہ ریزرو بینک آف انڈیا کے عہدیداروں نے ریاستی محکمہ فینانس کے عہدیداروں کو بتایا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے (سرورس SERVERS) ابھی تک کارکرد نہ ہونے کی وجہ سے رقومات ابھی ڈپازٹ نہیں کی گئی ہیں۔ لہٰذا توقع کی جاسکتی ہیکہ آج شب یا 2 ستمبر کی صبح تک سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور سرکاری پنشنرس کے وظائف کی رقومات بینک اکاؤنٹس میں جمع ہوسکیں گی۔ اسی دوران بتایا جاتا ہیکہ ریزرو بینک آف انڈیا کے متعلقہ عہدیداروں کی غفلت و لاپرواہی پر ریاست کے تمام سرکاری ملازمین اور پنشنرس میں زبردست برہمی کا اظہار پایا جاتا ہے۔