آندھراپردیش کو خصوصی موقف کی عدم فراہمی ، جئے رام رمیش کی مرکز پر تنقید

تقسیم ریاست کیلئے بی جے پی قائد کے باوجود بل پر عمل میں ناکام ، چندرا بابو پر بھی نکتہ چینی
حیدرآباد /23 فروری ( سیاست نیوز ) سابق مرکزی وزیر جئے رام رمیش نے آندھراپردیش کو خصوصی ریاست کا موقف عطا نہ کرنے پر مرکز کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تلگودیشم کو این ڈی اے حکومت سے فوری دستبرداری اختیار کرلینے کا مشورہ دیا ۔ ریاست کی تقسیم میں اہم رول ادا کرنے والے مسٹر جئے رام رمیش نے آج وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آندھراپردیش تقسیم ریاست کی بل میں آندھراپردیش کو خصوصی ریاست کا موقف دینے کا جو وعدہ کیا گیا تھا ۔ اس کو پورا کرنے میں مرکزی حکومت پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بل کی مکمل تائید کرنے والی بی جے پی اقتدار حاصل کرنے کے بعد اپنے وعدوں اور بل کی عمل آوری میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ انہوں نے مرکزی وزیر پارلیمانی امور مسٹر وینکیا نائیڈو کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ راجیہ سبھا میں آندھراپردیش کو 5 سال کے بجائے 10 سال تک خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرنے والے وینکیا نائیڈو آج خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو اور تلگودیشم کے ارکان پارلیمنٹ پر بھی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ تلگودیشم پارٹی این ڈی اے حکومت کی حلیف ہونے کے باوجود وزیر اعظم پر دباؤ ڈالنے اور آندھراپردیش کو خصوصی ریاست کا موقف حاصل کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ مسٹر جئے رام رمیش نے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے تلگودیشم کو فوری این ڈی اے سے دستبردار ہوجانے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کی جانب سے منظور کردہ نیوکلئیر بل پر عمل آوری کیلئے آمادہ ہونے والی این ڈی اے حکومت کیوں تقسیم آندھراپردیش بل پر عمل آوری کے معاملے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ۔