جاریہ ماہ وشاکھاپٹنم سے جلسوں کا آغاز ، چیف منسٹر چندرا بابو کا پارٹی کو آرڈنیشن کمیٹی اجلاس سے خطاب
حیدرآباد /2 مئی ( سیاست نیوز ) قومی صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی صدارت میں آج منعقدہ پارٹی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ریاست آندھراپردیش کے ساتھ مرکزی حکومت کی ناانصافیوں کے خلاف مزید 12اہم مقامات پر بڑے پیمانے پر احتجاجی جلسہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس فیصلہ کی روشنی میں جاریہ ماہ کے دوران احتجاجی جلسوں کا وشاکھاپٹنم سے آغاز کرکے جنوری میں آخری احتجاجی جلسہ عام امراوتی میں منعقد کیا جائے گا ۔ پارٹی کے ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ مرکزی حکومت نے آندھراپردیش سے تیقنات دیکر دھوکہ دینے اور سازشی سیاست کرنے کے موضوع ہی ان جلسوں کا اہم مقصد ہوگا ۔ تمام اضلاع میں بھی اس طرح کے جلسے منعقد کئے جائیں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں تمام حلقہ جات اسمبلیوں سے تلگودیشم پارٹی امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے ابھی سے ایکشن پلان مرتب کرکے عمل آوری کرنے کی پارٹی قائدین کو چندرا بابو نے ہدایت دیں ۔ اجلاس میں بی جے پی کے اختیار کردہ رویہ کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے واضح طور پر کہا کہ مرکزی حکومت وائی ایس جگن موہن ریڈی اور گالی جناردھن ریڈی کے خلاف پائے جانے والے کیسیس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس پر انہوں نے اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ اجلاس کے بعد صدر تلگودیشم آندھراپردیش مسٹر کلاوینکٹ راؤ نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں مرکزی حکومت کے خلاف آئندہ سال ماہ جنوری تک بڑے پیمانے پر احتجاجی جلسہ منعقد کرکے مرکزی حکومت کے حقیقی چہرہ کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اسی دوران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ مسٹر کے سرینواسلو نے بتایا کہ عوامی مفادات ریاست کے مستقبل کیلئے متحدہ جدوجہد کرنے کے موقع پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی اصل جدوجہد سے عوامی توجہ ہٹانے کی بی جے پی کی ہدایت پر ہی اقدامات کر رہی ہے ۔ اجلاس میں تلگودیشم پارٹی کے مہاناڈو پروگرام کو وجئے واڑہ میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔