آندھراپردیش میں انتخابات کے دوران وائی ایس آر کانگریس کو سبق سکھایا جائے گا

چیف منسٹر چندرا بابو پر وجئے سائی ریڈی کی تنقید پر پی انورادھا کا ردعمل
حیدرآباد /5 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) سینئیر تلگودیشم پارٹی قائد شریمتی پی انورادھا نے رکن پارلیمانی وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر وجئے سائی ریڈی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وجئے سائی ریڈی چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے تعلق سے پاگل پن کی باتیں کر رہے ہیں ۔ آج وجئے واڑہ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے شریمتی انورادھا نے مسٹر وجئے سائی ریڈی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور بتایا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان اسمبلی کی تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شمولیت اختیار کرنے پر صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے نہ ہی لب کشائی کی اور نہ ہی اپنے ارکان اسمبلی کے تعلق سے ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کرکے شکایت کرنے کی کوئی کوشش بھی نہیں کی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسٹر کے چندرا شیکھر راؤ کی زیر قیادت تلنگانہ حکومت نے ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان اسمبلی کو مشن بھگیرتا پروگرام کے تحت جاری بڑے کاموں کے کنٹراکٹ حوالے کئے ۔ تلنگانہ میں منعقد ہونے والے انتخابات پر کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی تلنگانہ میں برسر عام تلنگانہ راشٹرا سمیتی کی تائید کر رہی ہے ۔ شریمتی پی انورادھا نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی سے دریافت کیا کہ آیا آندھراپردیش کو خصوصی موقف حاصل نہ ہونے کیلئے روکاٹ بننے والے مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی آخر کس بنیاد پر تائید کی ہے ۔