آن لائین ٹسٹ منعقد کرنے پر زور ، بی ایڈ امیدوار ناراض
حیدرآباد ۔ /31 اکٹوبر (سیاست نیوز )ریاست آندھراپردیش میں اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کیلئے ڈی ایس سی کا انعقاد عمل میں لانے کیلئے جاری کردہ اعلامیہ کے ساتھ مختلف اعتراضات کا آغاز ہوگیا ۔ /26 اکٹوبر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ضلع واری اساس پر روبہ عمل لائے جانے والے روسٹر کو اسکولی تعلیم نظم و نسق نے مکمل کرلیا ہے ۔ یعنی تقررات عمل میں لائے جانے والے اساتذہ کی جائیدادوں کو زمرہ بندی کے لحاظ سے تحفظات کس طرح عمل میں لایا جانا چاہئیے ۔ واضح کردیا گیا آن لائین درخواستیں داخل کرنے کے مطابق تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ درخواست فارم کے ڈیزائین کو بھی مکمل کرلیا جائے گا ۔ قانون حق تعلیم کے تحت ریاست کے سرکاری اسکولوں میں زائد از 23 ہزار اساتذہ کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ ان تمام مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے کا ریاست کی مختلف ٹیچرس یونینوں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ علاوہ ازیں ریاستی ٹیچرس یونینس ڈی ایس سی تحریری ٹسٹ کا آن لائین رکھنے کی پر زور مخالفت کی ہے اور معیاری پرچہ سوالات مرتب کرکے ایک ساتھ آف لائین میں منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں کئی بی ایڈ امیدواروں نے اس بات کی شکایت کی ہے کہ ڈی ایس سی ٹسٹ کی تیاری کرنے کیلئے مناسب وقت فراہم نہ کرتے ہوئے بہت ہی کم وقت (مدت) دیتے ہوئے امیدواروں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے ۔ مختلف امیدواروں نے اس بات پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایڈسیٹ 2018 ء میں ایس سی ، ایس ٹی اور بی سی امیدواروں کو ڈگری کے اہلیتی نشانات (40) فیصد رکھتے ہوئے ایڈسیٹ میں شرکت کی اجازت دینے کے باوجود اب بی ایڈ امیدواروں کیلئے (50) فیصد نشانات درخواست پیش کرنے کی اہلیت کیلئے رکھنے کا فیصلہ کرنا امیدواروں کی توقعات پر پانی چھڑکنے کے مترادف ہے ۔