آندھراپردیش سے

اے پی کے صدر مقام امراوتی میں عالیشان مال قائم کرنے کی تجویز
دس ایکڑ اراضی پر متعدد سہولتیں ، چیف منسٹر کی عہدیداروں کو ہدایت
حیدرآباد /25 اپریل ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ریاست کی راجدھانی ( امراوتی ) میں دس ایکڑ اراضی پر ایک عالیشان مال کے قیام کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنے کی متعلقہ اعلی عہدیداروں کو ہدایات دی ہیں ۔ آج سی آر ڈی اے کے حدود میں انجام دئے جانے والے ترقیاتی کاموں کے پیشرفت کا چیف منسٹر نے اجلاس طلب کرکے جائزہ لیا ۔ جس میں عہدیداروں کو بتایا کہ راجدھانی میں تھیٹرس ، رسٹورنٹس ، فوڈ کورٹس اور شاپنگ کی سہولتیں فراہم کی جانی چاہئے ۔ علاوہ ازیں سی آر ڈی اے کے زیر اہتمام تعمیرات انجام دئے اور خانگی اداروں کے ذریعہ مالس قائم کرنے کیلئے اقدامات کرنے کا مشورہ دیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہر سال 38 ہزار افراد راجدھانی کو آرہے ہیں اور آئندہ آبادی کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوگا ۔ اس کے ساتھ ساتھ راجدھانی میں اہم شاہراہوں پر کیانٹنز ہوٹلس قائم کرنے کے سلسلہ میں فارچونس اور شیرٹن ہوٹل انڈسٹری پہل کر رہی ہے ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈونے اجلاس میں ’’ امرواتی فینانشیل پلان پر غور و خوص کیا اور بتایا کہ فی الوقت ترقیاتی اقدامات کیلئے 166 کروڑ روپئے درکار ہونے کا تخمینہ کیا گیا ہے اور ان رقومات کیلئے مختلف مالیاتی اداروں سے مالی وسائل اکھٹا کرنے کا عہدیداروں کو چیف منسٹر نے مشورہ دیا ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ آج کے اجلاس میں مرکزی حکومت کی جانب سے فنڈز فراہم کرنے کے معاملہ میں تاخیر و کوتاہی کرنے کے حالات کو پیش نظر مالی وسائل کو اکھٹا کرنے کے معاملہ میں ترجیحی بنیادوں پر غور و خوصکیا گیا اور بانڈز کے ذریعہ راجدھانی کی تعمیر میں غیر مقیم ہندوستانیوں ( این آر آئیز ) کو بھی برابر کا حصہ دار بنانے کی تجویز پر بھی سنجیدگی سے جائزہ لیا گیا ۔

تلگودیشم قائد اے ویویکانندا ریڈی کا انتقال
چیف منسٹر ، ڈپٹی چیف منسٹر ، وزراء ، اسپیکر و چیرمین کونسل کا اظہار رنج و ملال
حیدرآباد /25 اپریل ( سیاست نیوز ) ریاست آندھراپردیش کے ضلع نیلور سے تعلق رکھنے والے سابق سینئیر کانگریس و موجودہ تلگودیشم پارٹی قائد مسٹر اے ویویکانندا ریڈی کی کارپوریشن ہاسپٹل میں آج موت واقع ہوگئی ۔ وہ سابق وزیر متحدہ آندھراپردیش ریاست مسٹر اے رام نارائن ریڈی کے بھائی تھے ۔ ویویکانندا ریڈی کی موت پر چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو ، اسپیکر ڈاکٹر کے سیوا پرساد راؤ ، ڈپٹی چیف منسٹر کے ای کرشنا مورتی ، وزراء این لوکیش ، کلا وینکٹ راؤ ، ایس چندرا موہن ریڈی ، نارائنا ، بی پلا راؤ ، این محمد فاروق ، صدرنشین آندھراپردیش قانون ساز کونسل وغیرہ نے اپنے گہرے دکھ اور رنج و غم کا اظہار کیا اور آنجہانی کے افراد خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ 67 سالہ قائد تلگودیشم نے ضلع نیلور میں بحیثیت سیاسی قائد اپنی منفرد شناخت بنائی تھی ۔ سیاسی زندگی کا آغاز کرنے کے بعد انہوں نے صدرنشین میونسپل کونسل کے علاوہ صدرنشین آندھراپردیش چیمبر آف میونسپل چیرمین کے علاوہ تین مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے ۔ ویویکانندا کی موت کی اطلاع کے ساتھ ہی ضلع نیلور میں رنج و غم کا ماحول پایا گیا ۔ سابق چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این کرن کمار ریڈی نے اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔
گورنر کا عہدہ بے کار و ناکارہ ، گورنر نظام کو ختم کیا جائے
ای ایس ایل نرسمہن کو اے پی گورنر کے عہدہ سے ہٹانے پر زور ، وزیر آنند بابو
حیدرآباد /25 اپریل ( سیاست نیوز ) وزیر آندھراپردیش مسٹر این آنند بابو نے اپنا شخصی اظہار خیال کرتے ہوئے گورنر کے عہدے کو انتہائی بیکار و ناکارہ قرار دیا اور بتایا کہ آندھراپردیش میں جب مسٹر رام لال گورنر تھے تب ہی گورنر نظام کی پرزور مخالفت کرکے اس نظام کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔ آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پون کلیان نے گورنر سے ملاقات کرنے کے بعد ہی جلسہ منعقد کیا اور جلسہ میں پون کلیان نے تلگودیشم چیف منسٹر اور دیگر وزراء کے خلاف سخت سست الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا ۔ انہوں نے بی جے پی قائد ایس ویرا راجہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی قائد ایس ویرا راجہ پر کڑی انٹلی جنس کی نظر رکھوانے کا چیف منسٹر سے عوام پرزور اپیل کر رہے ہیں ۔ وزیر نے دریافت کیا کہ کئی سال تک ( طویل مدت تک ) ایک ہی گورنر کہیں رہیں گے ؟ حقیقت یہ ہے کہ مرکزی حکومت کے وفادار ثابت ہونے کی وجہ سے ہی مرکزی حکومت کی جانب سے آندھراپردیش کے ساتھ کی جارہی سازش میں ایک درمیانی فرد کا رول ادا کرنے والے گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کو تبدیل کردئے اور گورنر نظام کو ہی برخواست کردینے پرزور مطالبہ کیا ۔

کرناٹک انتخابات کے بعد چندرا بابو سے ڈرنے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں
چیف منسٹر کے اچانک گورنر کی مخالفت پر استفسار ، اے ویرا راجو کا ردعمل
حیدرآباد /25 اپریل ( سیاست نیوز ) ریاستی بی جے پی قائد ایس ویرا راجو نے کہا کہ کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے بعد کچھ بھی ہونے کے امکانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو سے ڈرنے اور گھبرانے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے ۔ آج اخباری نمائندوں سے راجمندری میں بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر آندھراپردیش کو ہدف ملامت بنایا اور کہا کہ چندرا بابو نے گذشتہ چار سال کے دوران کبھی بھی بی جے پی کے ساتھ دوستی کا ہاتھ نہیں بڑھایا ۔ سال 2019 میں منعقد شدنی انتخابات میں کوئی ہمدردی نہ کرنے کا اظہار کرنے کیلئے ہی ’’ آلپیری واقعہ‘‘ نکسلائیٹس سرنگ دھماکہ ) کا تذکرہ کیا گیا لیکن اس کا غلط مطلب لیا گیا ۔ جبکہ اس اظہار خیال کا ہرگز کوئی غلط مطلب نہیں ہے ۔ بی جے پی قائد نے مزید کہا کہ گذشتہ چار سال کے دوران مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے گورنر کے تعلق سے کوئی ایک لفظ بھی غلط نہیں کہا تھا ۔ لیکن آج گورنر ای ایس ایل نرسمہن کی آخر کیوں مخالفت کی جارہی ہے ۔ جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے والے رکن اسمبلی تلگودیشم پارٹی مسٹر این بالا کرشنا کے خلاف کوئی کیس درج نہ کرکے الٹا بی جے پی قائدین اور ورکرس کے خلاف کیس درج کئے جارہے ہیں ۔

گورنر مرکزی حکومت کے ایجنٹ کی حیثیت سے کردار ادا کر رہے ہیں
آندھراپردیش کو نقصان پہونچانے کا ا لزام ، صدر پی سی سی اے پی کا ردعمل
حیدرآباد /25 اپریل ( سیاست نیوز ) صدر پردیش کانگریس کمیٹی آندھراپردیش مسٹر این رگھو ویرا ریڈی نے گورنر آندھراپردیش مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گورنر مرکزی حکومت کے ایجنٹ کا رول ادا کر رہے ہیں ۔ آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر رگھو ویرا ریڈی نے چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو ہدف ملامت بناتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چار سال سے چندرا بابو نائیڈو کو گورنر کے ساتھ مکمل طور پر گھل ملکر کام انجام دیا کرتے تھے ۔ صدر کانگریس کے استفسار کیا کہ آخر آج مسٹر چندرا بابو نائیڈو گورنر کی مخالفت میں اظہار خیال کیوں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنر ریاست کو فائدہ پہونچانے کے بجائے ریاست کو مکمل طور پر ناقابل تلافی نقصان پہونچا رہے ہیں ۔ مسٹر رگھوویرا ریڈی نے گورنر کے ان اقدامات پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ انہیں فی الفور تبدیلی کرنے کے اقدامات کریں ۔

آندھراپردیش کے ہر ضلع میں دو عدد ڈی ای اوز کی تجویز
معیار تعلیم میں بہتری کے اقدامات ، حکومت کا غور و خوض
حیدرآباد /25 اپریل ( سیاست نیوز ) حکومت آندھراپردیش نے ریاست میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے ہر ضلع میں دو ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل آفیسرس کو تعینات کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے ۔ اس سلسلہ میں ریاستی محکمہ تعلیم کی جانب سے حکومت کو تجاویز پیش کی گئیں ہیں ۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہی اور بتایا کہ ایک ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل آفیسر ( ڈی ای او کو تمام پرائمری مدارس کے نظم و نسق کی دیکھ بھال کیلئے اور دوسرے ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل آفیسر کو تمام ہائی اسکولس کے نظم و نسق کی دیکھ بھال و تنقیح کرنے کیلئے اختیارات دئے جائیں گے ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ موجودہ سروا سکھشاابھیان کے ضلع پراجکٹ آفیسر ( پی او ) کے بجائے نئے ڈی ای او کی جائیداد کو منظوری دی جائے گی ۔ علاوہ ازیں فی الوقت ریاست میں صرف تین ریجنل جوائنٹ ڈائرکٹرس ایجوکیشن پائے جاتے ہیں ۔ لیکن ان تین جائیدادوں میں مزید ایک ا ور ریجنل جوائنٹ ڈائرکٹر ایجوکیشن کے عہدے کا اضافہ کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ اس طرح ریاست آندھراپردیش کے زون نمبر 1 میں وشاکھاپٹنم مستقر پر نئے ریجنل جوائنٹ ڈائرکٹر ایجوکیشن کی جائیداد منظور کی جائے گی ۔ اسی ذرائع نے بتایا کہ نئے ریجنل جوائنٹ ڈائرکٹر ایجوکیشن جائیداد ( پوسٹ ) کی منظوری کیلئے فوری طور پر تجاویز پیش کرنے کی اعلی عہدیداران محکمہ تعلیم کو وزیر فروغ انسانی وسائل مسٹر جی سرینواس راؤ نے ضروری ہدیات دی ہیں ۔ اس طرح اب ریاست آندھراپردیش میں ہر ضلع کیلئے دو ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل آفیسرس اور ایک نئے ریجنل جوائنٹ ڈائرکٹر ایجوکیشن کو تعینات کیا جائے گا ۔