حیدرآباد /3 جولائی ( سیاست نیوز ) آندھراپردیش اور تلنگانہ کے درمیان کشیدگیوں کی پیش نظر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج دونوں ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ امن سے رہیں ۔ دونوں ریاستوں کو دوستانہ ماحول میں رہنا ہوگا ۔ مسائل ہر جگہ ہوتے ہیں خاص کر نئے مقام پر مسائل پیدا ہونا یقینی ہے ۔ تلنگانہ میں بھی نئی ریاست کے باعث مسائل پائے جاتے ہیں ۔ سرپرست ریاست سے علحدہ ہوکر اس نئی ریاست کو کئی کام انجام دینے ہیں ۔ دو پڑوسی ریاستوں کو باہمی طور پر خوشگوار تعلقات کو فروغ دیتے ہوئے ترقی حاصل کرنی چاہئے ۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ حیدرآباد نا صرف اس خطہ کیلئے اہم ہے بلکہ پورے ملک کیلئے یہ شہر اہمیت کا حامل ہے ۔ کیونکہ یہاں پر انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے ادارہ تیزی سے ترقی کر رہے ہیں ۔ دونوں ریاستوں کو بھائی چارگی کے ساتھ رہ کر قومی ترقی میں حصہ لینا چاہئے ۔ میں ان دونوں ریاستوں کو مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ ہمارے اندرونی تعلقات سے سبق حاصل کریں اور ہمارے بیرونی تعلقات سے بھی درس لیں کیونکہ ہم اپنے پسندیدہ دوست انتخاب کرسکتے ہیں لیکن ہمارے پڑوسیوں کو منتخب نہیں کرسکتے ۔ ہمارے پڑوسی وہاں مقام ہیں جہاں وہ رہنا چاہتے ہیں ۔ ہم نے ان کی قدر کرنی چاہئے یا نہیں ، لیکن ہمارا یہ کام ہے کہ ہم فیصلہ کرتے ہوئے پرامن طریقہ سے اپنے ہمسایہ کے ساتھ رہیں ۔ صدر جمہوریہ نے یسوع مسیح کے 10 ارشادات میں سے ایک ارشاد کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ اپنے پڑوسی کے ساتھ محبت سے رہیں ۔ دونوں ریاستوںکو ایک دوسرے کے ساتھ امن سے رہنا ضروری ہے ۔ لہذا میں تمام متعلقہ قائدین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ تلنگانہ کی حقیقت کو تسلیم کرلیں اور بھائی چارگی سے رہے ۔