آندھراپردیش اور تلنگانہ میں آل انڈیا سرویس کے عہدیداروں کا الاٹمنٹ مکمل

آبادی کی مناسبت سے عہدیداروں کی تعیناتی، کئی عہدیدار حیدرآباد میں خدمات انجام دینے کے خواہاں
حیدرآباد۔/25 جولائی، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش اور تلنگانہ کیلئے آل انڈیا سرویسس کے عہدیداروں کے الاٹمنٹ کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پرتیوش سنہا کمیٹی نے اس سلسلہ میں مرکزی حکومت کو رپورٹ پیش کردی ہے اور مرکز کی منظوری کے ساتھ ہی آل انڈیا سرویسس کے عہدیداروں کے الاٹمنٹ کا باقاعدہ اعلان کردیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی اے ایس، آئی پی ایس اور آئی ایف ایس عہدیداروں کے الاٹمنٹ میں آبادی اور اضلاع کے لحاظ سے آندھرا پردیش کیلئے زائد عہدیدار الاٹ کئے گئے ہیں۔ آندھرا پردیش کیلئے 211آئی اے ایس، 144 آئی پی ایس اور 82آئی ایف ایس عہدیدار الاٹ کئے گئے جبکہ تلنگانہ کیلئے 163آئی اے ایس، 112آئی پی ایس اور 65 آئی ایف ایس عہدیدار الاٹ کئے گئے ہیں۔ ریاست کی تقسیم کے ساتھ ہی حکومتوں کے کام کاج کے آغاز کیلئے مرکز نے آل انڈیا سرویسس کے عہدیداروں کو عبوری طور پر الاٹ کیا تھا۔ فی الوقت جو آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیدار تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں خدمات انجام دے رہے ہیں ان کی خدمات عارضی ہیں۔ قطعی الاٹمنٹ کے بعد ہوسکتا ہے کہ یہ دوسری ریاست کو منتقل ہوجائیں۔ عبوری الاٹمنٹ کے تحت تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے بعض عہدیداروں کو آندھرا پردیش کیلئے الاٹ کیا گیا جبکہ آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے بعض عہدیدار تلنگانہ حکومت میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس بات کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ قطعی الاٹمنٹ کے بعد دونوں ریاستوں کے چیف سکریٹریز بھی تبدیل ہوسکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پرتیوش سنہا کمیٹی نے جو سفارشات کی پیش کی ہیں اس میں آل انڈیا سرویسس کے عہدیداروں کو ریاست کے انتخاب کے سلسلہ میں کوئی آپشن دیئے جانے کی مخالفت کی گئی ہے۔ عہدیدار کا جس ریاست سے تعلق ہوگا اسے اسی ریاست میں خدمات انجام دینی ہوں گی جبکہ بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں کا قرعہ اندازی کے ذریعہ الاٹمنٹ کیا جائے گا۔ آئی اے ایس، آئی پی ایس اور آئی ایف ایس عہدیداروں کی جائے پیدائش کے لحاظ سے انہیں متعلقہ ریاست کیلئے الاٹ کیا جائے گا۔پرتیوش سنہا کمیٹی کی سفارشات کو لیکر اعلیٰ عہدیداروں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ کئی عہدیدار ایسے ہیں جو آندھرا سے تعلق کے باوجود تلنگانہ میں خدمات انجام دینے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسے عہدیداروں کو اب آندھرا پردیش میں ہی خدمات انجام دینا پڑیگا۔ آئی اے ایس ، آئی پی ایس اور آئی ایف ایس عہدیدار چاہتے ہیں کہ انہیں ریاست کے انتخاب کے سلسلہ میں آپشن دیا جائے۔ اسی طرح بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے عہدیدار بھی لاٹری کے بجائے آپشن کے مطابق ریاست الاٹ کرنے کے حق میں ہیں۔ بیشتر عہدیدار حیدرآباد میں ہی خدمات انجام دینے کے خواہاں ہیں۔