بی سی قرارداد کی پیشکشی قواعد کی خلاف ورزی، قائد اپوزیشن وائی ایس جگن موہن ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔ 6 ستمبر (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن آندھراپردیش مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ آندھراپردیش اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کے طریقہ کار پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس کوروں کی یاد تازہ کرتا ہے۔ اسمبلی کے کمیٹی ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ اسمبلی مسائل کو حل کرنے اور نئے فیصلے کرنے کے علاوہ قانون سازی کا مقام ہے۔ تاہم حکمران نے صرف ٹکراؤ کی پالیسی اختیار کی ہے یا 5 سال قبل ہوائی حادثے میں ہلاک ہونے والے راج شیکھر ریڈی کو موضوع بحث بناتے ہوئے مسائل سے عوامی توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔ بی سی طبقات کی قرارداد پر انہیں بحیثیت اپوزیشن قائد بات کرنے کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ ایجنڈے میں شامل کئے بغیر اچانک بی سی قرارداد کو ایوان میں پیش کردیا گیا جو قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کوروں 100 تھے اس طرح اسمبلی میں تلگودیشم ارکان کی تعداد بھی 101 ہے۔ ناانصافیوں کا سلسلہ اب تک چلے آرہا ہے۔ عوام کے مسائل ان کی حق تلافی اور جو ناانصافیاں ہورہی ہیں اس کو اسمبلی میں پیش کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کسانوں کے قرضوں کی معافی ڈاکرا گروپ خواتین کے قرضوں اور بافندوں کے قرضوں کی معافی، بیروزگار نوجوانوں کو بھتہ جیسے اہم وعدوں پر اسمبلی کے ذریعہ عوام کو کوئی جواب نہیں دیا اور نہ ہی انہیں اعتماد میں لینے کی کوشش کی ہے۔ اس پر وضاحت کرنے کے بجائے اچانک بی سی قرارداد کو پیش کرتے ہوئے ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی ہے۔ اگر بی سی طبقات سے تفصیلی محبت ہوتی تو اسمبلی اجلاس کے آغاز میں اس قرارداد کو کیوں پیش نہیں کیا گیا۔ صرف اور صرف قرضوں کی معافی کے مسئلہ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے حکومت نے بی سی قراراد کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے انہیں بار بار ناتجربہ کار قرارد دیا جارہا ہے۔ 1983ء میں جب این ٹی آر نے تلگودیشم پارٹی تشکیل دی تھی کیا وہ تجربہ کار تھے آج انہیں عظیم قائد کے طور پر یاد کیا جارہا ہے۔ اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے کیلئے کم از کم 10 دن پہلے نوٹس دی جانی چاہئے اور اس کی کاپی تمام ارکان کو پہلے ہی دی جانی چاہئے۔ تمام قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آج 11 بجے قرارداد پیش کردی گئی جس کی وائی ایس آر کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔