نئی دہلی۔ 28اگست(سیاست ڈاٹ کام) سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کو طب یونانی پر بھرپور اعتماد تھا جس کا اظہار انہوں نے سال 2000ء میں وگیان بھون دہلی میں محکمہ آیوش کے زیر اہتمام منعقد ایک سیمینار میں کیا تھا۔آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے قومی آرگنائزنگ سکریٹری ڈاکٹر ڈی آر سنگھ نے یہ دعوی یہاں واجپائی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منعقد ایک تعزیتی نشست کے دوران کیا۔ڈاکٹر ڈی آر سنگھ نے واجپائی کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ شاعر دل سچے انسان تھے اور سیاست اُن کی مجبوری تھی۔ سابق وزیر اعظم نے 2000ء میں وگیان بھون میں محکمہ آیوش، حکومت ہند کے زیراہتمام منعقدہ ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے دیسی طریقہ علاج آیوروید، ہومیوپیتھی، یوگا، سدھا اور طب یونانی کو ملاکر محکمہ آیوش کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ طب یونانی کی طرح دوسرے طریقہ علاج بھی مؤثر ہونے چاہیے ۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ واجپائی نے اپنے خطاب میں بچپن کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا تھا” جب میرے پیٹ میں شدید درد تھا تو میری ماں ہمارے محلہ کے حکیم صاحب کے پاس لے گئیں، انہوں نے معائنہ کرنے کے بعد حکمت والا علاج کیا اور ایک روٹی میرے پیٹ پر چپکادی، اس کے بعد مجھے پھر کبھی پیٹ درد کی شکایت نہیں ہوئی اور آج بھی ایسے ہی تشخیص اور علاج کی ضرورت ہے ۔ ”