آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے زیراہتمام ریاستی طبّی کنونشن دہرہ دون میں منعقد

دہرہ دون، 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس (اُتراکھنڈ) کے زیراہتمام کل یہاں ریاستی کنونشن منعقد ہوا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر ارُون کمار ترپاٹھی (ڈائرکٹر ہیلتھ، حکومت اُتراکھنڈ) نے شرکت کی۔انہوں نے ریاست میں یونانی میڈیکل کالج کے قیام کے متعلق طبّی کانگریس (اُتراکھنڈ) کے مطالبات کو جائز ٹھہراتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ سال رواں 2018-19 میں گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج کلیئرشریف کی تعمیر کا کام شروع کردیا گیاہے ۔ نیز ریاست میں میڈیکل آفیسر یونانی اور فارماسسٹوں کی خالی اسامیوں کو بھردیا گیا ہے اور مزید پانچ نئے یونانی شفاخانوں کو منظوری مل چکی ہے ۔ ڈاکٹر ارُون کمار نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنے عزت و وقارکے لیے اپنے فن کا بھرپور اعتماد کے ساتھ مظاہرہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے طریقہ علاج پر فخر ہونا چاہیے نیز احساس کمتری سے نکل کر پورے اعتماد کے ساتھ میدان عمل میں اُتریں کیونکہ ہمارا طریقہ علاج بہت ہی کامیاب ہے اور دنیا کو اس کی ضرورت بھی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ اپنے فن کے تئیں وفاداری کے ساتھ ایمانداری اور لگن کے ساتھ کام کریں اور اپنے سسٹم میں تواتر کے ساتھ مطالعہ کریں اور اپنی نالج میں اضافہ کریں۔ پروفیسر محمد ادریس (پرنسپل، اے اینڈیو طبیہ کالج، قرول باغ، نئی دہلی) نے پروگرام کی صدارت کی ۔نظامت کے فرائض ڈاکٹر سیّد احمد خاں (سکریٹری جنرل، آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس) نے انجام دیے ۔ڈاکٹر محمد سکندرحیات صدیقی (ڈائرکٹر محکمہ یونانی، حکومت اترپردیش) نے اترپردیش میں طب یونانی کی صورت حال سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ طب یونانی کی ترویج و ترقی کے لیے آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کی طرح دوسری طبّی تنظیموں کو بھی سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے ۔ ڈاکٹر ایم پی سنگھ (ڈویژنل آفیسر، ٹہری گڑھوال)نے بھی اظہار خیال کیا اور طب یونانی کی ترویج و ترقی کے لیے حکومت اتراکھنڈ کی کوششوں کو سراہا۔