آل انڈیا سرویسیس کے بعض عہدیداروں کی آبائی ریاستوں میں برقراری کیلئے مرکز سے نمائندگی

اہم پوسٹنگ کے لیے آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو دشواریاں ، چیف منسٹرس سے ملاقات
حیدرآباد۔یکم جنوری، ( سیاست نیوز) مرکز کی جانب سے آل انڈیا سرویسس کے عہدیداروں کی دونوں ریاستوں میں تقسیم کے بعد تلنگانہ اور آندھرا پردیش حکومتوں نے بعض مخصوص عہدیداروں کی اپنی ریاست میں برقراری کیلئے مرکز سے نمائندگی کی ہے۔ مرکزی حکومت نے الاٹمنٹ کے سلسلہ میں اعتراضات پیش کرنے کیلئے 15دن کی مہلت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں حکومتوں کی جانب سے باقاعدہ مرکز کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے جملہ 7آئی اے ایس عہدیداروں کے سلسلہ میں نمائندگی کی ہے۔ تلنگانہ حکومت 4آئی اے ایس عہدیداروں کو تلنگانہ میں برقرار رکھنے کی خواہاں ہے جنہیں مرکز نے آندھرا پردیش کیلئے الاٹ کیا۔ اسی طرح تلنگانہ کو الاٹ کردہ 4آئی اے ایس عہدیداروں کی آندھرا پردیش میں برقراری کیلئے چندرا بابو نائیڈو حکومت نے مرکز سے سفارش کی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے جن عہدیداروں کے حق میں سفارش کی ان میں جی ایچ ایم سی کے اسپیشل آفیسر سومیش کمار، پرنسپال سکریٹری زراعت پونم مالکونڈیا، تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کے پرنسپال سکریٹری جیش رنجن اور نظام آباد کلکٹر رونالڈ راس شامل ہیں جبکہ آندھرا پردیش حکومت آئی اے ایس عہدیدار اجئے جین، اجئے ساہنی کے علاوہ ایک اور عہدیدار کی اپنی ریاست میں برقراری کے خواہاں ہیں۔ دونوں حکومتوں نے مرکز سے خواہش کی ہے کہ آل انڈیا سرویسس کے عہدیداروں کی قطعی فہرست میں تبدیلی کرتے ہوئے مذکورہ عہدیداروں کو ان کی ریاستوں میں برقرار رکھا جائے۔ توقع کی جارہی ہے کہ مرکز اس سلسلہ میں مثبت فیصلہ کرے گا اور ان عہدیداروں کو موجودہ ریاستوں میں برقرار رہنے کی اجازت دی جائے گی۔ الاٹمنٹ کے خلاف بعض عہدیدار سنٹرل اڈمنسٹریٹیو ٹریبونل سے بھی رجوع ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ دونوں ریاستوں میں سے کسی نے بھی آئی پی ایس اور آئی ایف ایس عہدیداروں کے الاٹمنٹ پر کوئی اعتراض نہیں جتایا جبکہ ان دونوں زمروں میں کئی عہدیدار اپنے الاٹمنٹ سے خوش نہیں ہیں اور وہ مرکز سے نمائندگی کررہے ہیں۔ مرکز نے الاٹ کردہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ یکم جنوری کو اپنی الاٹ کردہ ریاست کو رپورٹ کردیں۔ سال نو کی مناسبت سے آج کئی آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کو دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس کی قیام گاہوں پر ملاقات کے منتظر دیکھا گیا تاکہ اہم پوسٹنگ کی سفارش کی جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ کئی عہدیداروں نے چیف سکریٹریز سے ملاقات کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے مرکز سے نمائندگی کی درخواست کی تاکہ انہیں ان کی پسندیدہ ریاست میں خدمات کا موقع حاصل ہوسکے۔ عہدیداروں کے الاٹمنٹ کے بعد اہم پوسٹنگ کے سلسلہ میں کئی آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ایسے عہدیدار جن کا شمار کانگریس یا تلگودیشم کے ہمدردوں میں کیا جاتا رہا ہے ان کیلئے اہم پوسٹنگ کا حصول کسی چیلنج سے کم نہیں۔ اس طرح کے عہدیدار اپنی پسند کی ریاست میں خدمات انجام دینے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس سے قربت رکھنے والے عہدیداروں نے بعض سینئر وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے ذریعہ چیف منسٹر کو سفارش کی ہے کہ انہیں کسی اہم محکمہ میں پوسٹنگ دی جائے تاہم سرکاری حلقوں کا ماننا ہے کہ چیف منسٹر پوسٹنگ سے قبل عہدیداروں کی قابلیت، دیانتداری اور سابقہ کارکردگی کو ترجیح دیں گے۔