گھر پہونچ کر ارکان خاندان کو ممبئی کے سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی جناب ابو عاصم اعظمی نے پرسہ دیا
حیدرآباد /24 اپریل ( سیاست نیوز ) سماج وادی رکن اسمبلی مہاراشٹرا جناب ابو عاصم اعظمی نے آج آلیر پولیس فرضی انکاونٹر کے شہداکے گھروں کو پہونچ کر انافراد خاندان سے ملاقات کرکے ضرورت مند خاندانوں کو مالی امداد حوالے کی اور 4 نوجوانوں کے افراد خاندان سے اظہار تعزیت میں پولیس کی فائرنگ کا شکار ہونے والے نوجوانوں کو شہید قرار دیا ۔ آج صبح وہ ممبئی سے حیدرآباد پہونچے اور سیدھے وادی مصطفی جل پلی میں واقع محمد ذاکر کے مکان روانہ ہوئے جہاں شہید ذاکر کے والد محمد وزیرسے ملاقات کرکے پرسہ دیا ۔ جناب ابو عاصم اعظمی سے ملاقات کے دوران شہید ذاکر کے والدنے اپنی بپتا سناتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا بے قصور تھا لیکن اسے انصاف نہ مل سکا ۔ انہوں نے پولیس کی کارروائی کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے حصول انصاف کیلئے جدوجہد کے عزم کا اظہار کیا جس پر جناب ا بو عاصم اعظمی نے انہیں ہر ممکنہ مدد و تعاون کا تیقن دیا ۔ انہوں نے مرحوم کے والد کو ایک لاکھ روپئے کی نقد مالی امداد حوالے کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملہ میں انصاف کیلئے جدوجہد کا راستہ اختیار کرینگے ۔ابو عاصم اعظمی نے ملاقات کے دوران ذاکر کے افراد خاندان اور ان کی غربت پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر طرح سے مظلوموں کی مدد کرنے تیار ہیں ۔ ملاقات کے دوران پسماندگان نے بتایا کہ تاحال کسی قائد نے اظہار ہمدردی یا مدد نہیں بلکہ صرف محلہ کے چند احباب دلاسہ دیتے رہے ۔ انہوں نے ابو اعظمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہماری جانب توجہ کی ہم آپکے بیحد مشکور ہیں ۔ جناب امجد اللہ خان خالد قائد مجلس بچاؤ تحریک ، جناب عبدالقادر چودھری ایس پی ترجمان ، جناب صالح باحامد ایم بی ٹی کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔ ابو عاصم اعظمی نے 7 اپریل کو آلیر میں پولیس کی کارروائی کو سفاکانہ و ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حصول انصاف تک وہ جدوجہد جاری رکھینگے ۔ ذاکر کے گھر سے وہ معین باغ ریاست نگر روانہ ہوئے اور وہاں سید امجد کے والد جناب سید اشرف علی اور بھائی جناب سید امتیاز سے ملاقات کرکے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ وہ شہید کا پرسہ دینے نہیں آئے ہیں بلکہ مظلوموں کیلئے انصاف کی جدوجہد کرنے نکلے ہیں ۔ جناب ابو اعظمی نے اس خاندان کو مالی امداد کی پیشکش کی جس پر سید امجد کے بھائی اور والدنے کہا کہ انہیں دولت نہیں انصاف چاہئے اور انصاف کیلئے وہ جدوجہد کریں گے ۔ سید امتیاز نے بتایا کہ مرحومین کے چہرے لال ہوچکے تھے جس سے ایسا لگ رہا تھا کہ ان کے چہروں پر بھی مارا گیا ہے ۔ جس وقت سید امتیاز منظر کی عکاسی کر رہے تھے اس وقت جناب ابو عاصم اعظمی اور ان کے ہمراہ ممبئی سے حیدرآباد آئے افراد کی آنکھیں نم ہوچکی تھیں ۔ سماج وادی رکن اسمبلی نے کہا کہ وہ ہر محاذ پر مظلومین کے ساتھ جدوجہد کرنے تیار ہیں ۔ سید اشرف علی اور ان کے بھائی سید امتیاز سے ابو عاصم اعظمی کی ملاقات کے دوران جناب امجد اللہ خان خالد جناب محمد حبیب ، جناب صالح باحامد و دیگر موجود تھے ۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ وہ ظلم کے خلاف ملک کے ہر کونے میں آواز اٹھائیں گے ۔ معین باغ سے جناب ابو عاصم اعظمی وقار احمد کے مکان قدیم ملک پیٹ پہونچے جہاں وقار کے والد جناب محمد احمد نے اظہار ہمدردی کیلئے آمد پر جناب ابو عاصم اعظمی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ قانونی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مقدمہ میں ماخوذ نوجوان بارہا شکایت کرتے رہے کہ انہیں عدالت کو لانے اور لے جانے کے دوران شدید اذیتیں دی جاتی ہیں ۔ جناب محمد احمد نے کہا کہ وہ ہائیکورٹ سے بھی شکایت کرچکے ہیں اور خود وقار احمد نے اپنی موت سے قبل عدالت میں تحریری شکایت کی کہ ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے اور پولیس کی جانب سے انہیں فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کیا جاسکتا ہے ۔ متعدد مرتبہ شکایات کے باوجود کارروائی نہیں ہوئی لیکن اب بھی انہیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور وہ قانونی جدوجہد جاری رکھ کر ظالموں کو کیفرکردار تک پہونچانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے ۔ جناب محمد احمد نے بتایا کہ وہ احتجاج یا دھرنے وغیرہ میں حصہ نہیں لیں گے لیکن جو کوئی انکے فرزند اور بے قصور نوجوانوں کو انصاف کیلئے جدوجہد کررہے ہیں وہ ان کے مشکور ہیں ۔ جناب ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ وہ کسی بھی طرح کے تعاون کیلئے ان سے رابطہ کرسکتے ہیں چونکہ یہ معاملہ صرف ان کے فرزند کا نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے حوصلے کا معاملہ ہے ۔ جناب ابو عاصم اعظمی اور امجد اللہ خان خالد مشیرآباد پہونچے جہاں ڈاکٹر حنیف کی اہلیہ اور معصوم بچوں سے ملاقات کے بعد جناب ابوعاصم اعظمی نے انہیں دو لاکھ روپئے بطور امداد حوالے کئے ۔ جناب ابو عاصم اعظمی نے شہید ڈاکٹر حنیف کی اہلیہ کو مشورہ دیا کہ وہ بچوں کی تعلیم جاری رکھیں اور کسی بھی طرح کی مدد درکار ہو تو رابطہ کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ معصوم بچوں کو باپ کی سرپرستی سے محروم ہونا پڑا ہے ۔ ڈاکٹر حنیف کی اہلیہ ابو عاصم اعظمی کی جانب سے دو لاکھ روپئے امداد پر اظہار تشکر کرتے ہوئے رو پڑیں ۔جناب ابو عاصم اعظمی نے ڈاکٹر حنیف کی اہلیہ کو صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کیلئے جدوجہد کا سلسلہ جاری رکھے اور اللہ کی ذات سے ناامید نہ ہو بلکہ اپنے طور پر کوشش کرتے رہیں ۔ جناب اعظمی نے بتایا کہ وہ جلد اظہار خان کے افراد خاندان سے ملاقات کیلئے لکھنؤ روانہ ہوں گے ۔