حیدرآباد /3 جون ( سیاست نیوز ) آلیر فرضی انکاونٹر کے ضمن میں ہائی کورٹ میں داخل کی گئی رٹ درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس دلیپ بابا صاحب بھونسلے اور جسٹس ایس وی بھٹ نے انکاونٹر کیس تحقیقات کر رہی اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم ( ایس آئی ٹی ) عہدیدار کوعدالت میں حاضر ہونے اور انکاونٹر میں ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے پوسٹ مارٹم رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ۔ رٹ درخواست کی سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل نے استدلال پیش کیا کہ حکومت نے 7 اپریل کو پیش آئے انکاونٹر میں 5 زیر دریافت قیدیوں کو ہلاک کردیا گیا تھا اور اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی قائم کی گئی ہے ۔ چیف جسٹس نے اڈوکیٹ جنرل سے دریافت کیا ۔ کیا خصوصی تحقیقات ٹیم محض انکاونٹر میں ہلاک ہونے والے زیر دریافت قیدیوں کے خلاف آلیر پولیس اسٹیشن میں درج کئے گئے ایک کیس جس کا نمبر 35/2015 کی تحقیقات کیلئے قائم کی گئی ہے ؟ چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل سے مزید تفصیلات دریافت کرتے پوچھا کہ انکاونٹر کے سلسلہ میں مہلوک نوجوان وقار احمد کے والد کی جانب سے داخل کی گئی درخواست پر تحقیقات کی گنجائش موجود ہونے کے باوجود حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے ۔