بیروت۔ انسانی حقوق کے سیریائی مبصر نے بتایا ہے کہ شورش زدہ سیریا ئی علاقے شمال مغربی آفرین میں ہفتہ کے روز ترکی کے جنگی جہازوں نے سیریا حامی سرکاری افواج ‘ جس میں36لوگ ہلاک ہوگئے‘ گرد زیر اثر علاقے میں ترکی یہ حملہ امن قائم کرنے کے مقصد سے کیاگیا ہے۔
وائی پی جی کردش اتحاد کی حمایت میں پچھلے ہفتہ سیریائی حامی سرکاری فورسس آفرین میں داخل ہوئے تھے اور بتایا کہ جارہا ہے کہ جنوری میں ترکی اور سیریائی باغی جنگجوؤں کی جانب سے شروع کئے گئے اپریشن ک نشانہ بنانے کے لئے سرکاری افواج نے کردش وائی پی جی اتحاد کی حمایت کی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ فضائی حملہ جس کے کفر جینا کے کیمپ پر کیاگیا ہے اور 48گھنٹوں میں ترکی جنگی جہازوں کا یہ تیسرا حملہ ہے جس میں آفرین کے اندر سیریائی حامی سرکاری افواج ماری گئی ہے۔
سیریاڈیموکرٹیک فورسس( ایس ڈی ایف) جو وائی پی جے کی زیرقیادت فوج کا حصہ ہے نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاکہ ترکی فضائی حملوں میں سیریائی فوج کی’’مشہور افواج‘‘ کو 3تا 10بجے کے درمیان میں نشانہ بنایاگیا ہے۔ اس بیان میں مرنے والوں کی تعداد نہیں بتائی گئی۔
ترکی کے وزیر اعظم بیانلی یالدریم نے کہاکہ ان کی ملک کی فوج نے دہشت گردوں سے راجوٹاؤن کو آزاد کرانے کے بعد اپنے قبضے میں لے لیاہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ ترکی کی فوج نے ٹائن کے ستر فیصد حصہ پر اپنا قبضہ جما لیاہے‘ اور آفرین شہر کے شمال مغربی حصہ میں پچیس کیلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔