کانگریس کی صدارت پر راہول کی رسائی ’’اورنگ زیبی راج‘‘ :مودی
دھرم پور۔4 ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آفات سماوی سے نمٹنے کے کانگریسی مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے طریقہ پر تنقید کرتے ہوئے جام نگر میں 20 سال قبل آنے والے سمندری طوفان ، 1993 ء کے پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں لاتور زلزلے کے بعد کی صورتحال پر سخت تنقید کی اور کہاکہ موجودہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں سمندری طوفان اوکھی کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ابھی سے پوری طرح تیار ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس کی صدارت پر راہول گاندھی کے متوقع انتخاب کو ’’اورنگ زیبی راج ‘‘ سے تعبیر کیا۔ نیشنل ہیرالڈ کیس کا حوالہ دیئے بغیر جس میں راہول گاندھی نے ضمانت حاصل کی ہے ، مودی نے گجرات کے ضلع ولساڈ میں اپنی پارٹی کی ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس دیوالیہ ہوچکی ہے کیونکہ اب وہ ایک ایسے شخص کو اپنا صدر بنارہی ہے جس نے رشوت کے ایک مقدمہ میں ضمانت حاصل کی ہے ‘‘ ۔ وزیراعظم نے اپوزیشن پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ’’منی شنکر ایئر نے جو کانگریس حکومت میں وزیر تھے ، یہ کہا ہے کہ آیا مغلیہ حکمرانی میں کہیں انتخابات ہوئے تھے ؟ جہانگیر کے بعد شاہجہاں آئے تھے کیا کوئی الیکشن ہوا تھا … ؟ شاہجہاں کے بعد یہی سمجھا جارہا تھا کہ اورنگ زیب ہی رہبر و رہنما ہوسکتے ہیں ‘‘ ۔ مودی نے کہاکہ ’’کیا کانگریس نے اس بات کو قبول کرلیا کہ وہ ایک خاندان کی پارٹی ہے ؟ ہم ایسی اورنگ زیبی حکمرانی نہیں چاہتے ‘‘۔