آصف جاہ سابع کی برسی اور یوم پیدائش کو سرکاری سطح پر منعقد کرنے کا مطالبہ

نظام ہشتم کی یوم برسی پر خراج عقیدت ، کیپٹن پانڈو رنگاریڈی ، کے چرنجیوی و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔24فبروری(سیاست نیوز) حیدرآباددکن ڈیموکرٹیک الائنس اور وائس آف تلنگانہ کی جانب سے نظام ہشتم آصف جاہ سابع نواب میرعثمان علی خان کی پچاس ویں برسی کے موقع پر گلہائے عقیدت پیش کیا گیا۔ مورخ کیپٹن لنگا لہ پانڈورنگا ریڈی‘ سماجی وتلنگانہ جہدکار ڈاکٹرکولیور و چرنجیوی ‘ جناب کے ایم عارف الدین‘ ڈاکٹر صفی اللہ ‘ دلت میناریٹی اسٹوڈنٹ اسوسیشن قائد ڈی نریش‘ دلت بہوجن اسٹوڈنٹ اسوسیشن جے درشن ‘ کے مدھو سدھن چاری‘ اے ایس آئی جہدکار انورادھا ریڈی‘ نواب میرنجف علی خان ‘ نواب میرانس علی خان کی مقبرہ آصف جاہ پہنچ کر سرزمین دکن کے عظیم ریفارمرس اور جمہوری حکمران نواب میرعثمان علی خان کی مزار پر چادر گل پیش کرتے ہوئے بھر پور خراج عقیدت پیش کیا۔بعدازاں مورخ کیپٹن پانڈ ورنگاریڈی نے آصف جاہی حکمرانوں کے تئیں حکومت کے رویہ کو افسوس ناک قراردیا۔مسٹر پانڈورنگاریڈی نے کہاکہ آصف جاہ سابع صوبہ کی راج پرمکھ مقرر کئے گئے تھے باوجود اسکے آندھرائی حکمرانوں اور موجودہ تلنگانہ حکومت کو آصف جاہ سابع جیسی عظیم شخصیت کی یوم پیدائش او ریوم وفات سرکاری طور پر منانے کی توفیق نصیب نہیںہوئی ہے۔مسٹر پانڈورنگاریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ پنڈ ت جواہرلال نہرو اور دیگر قومی قائدین کی طرح آصف جاہ صابع کا بھی یوم پیدائش او ریوم وفات منعقدکرے۔انہوں نے حکومت تلنگانہ سے عثمانیہ یونیورسٹی کے ماضی کا احیاء عمل میںلاتے ہوئے لوگو میںجامعہ عثمانیہ اور النور کو شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ مسٹر لنگا لہ پانڈورنگاریڈی نے کہاکہ آصف جاہی دور حکومت کے کارناموں کو تاریخی نصاف میںشامل کیاجائے تاکہ آنے والی نسلوں کو آصفجاہیوں کے اصلاحات سے واقف کروایاجاسکے۔انہوں نے جامعہ عثمانیہ کے وسیع عریض میدان میںایک نئی عمارت تعمیر کرتے ہوئے اس کو نظام الملک آصف جاہ اول کے نام سے موسوم کرنے کا بھی حکومت سے مطالبہ کیا۔ڈاکٹر چرنجیوی نے بھی جامعہ عثمانیہ کے مرکزی ہال کوآصف جاہ سابع کے نام موسوم کرنے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔ آصف جاہی خاندان کو شاہی موقف سے نوازا جائے اور انہیں وہ تمام مرعات فراہم کی جائے جو ہندوستان کے دیگر راجواڑوں کے خاندانوں کو فراہم کی جارہی ہے ۔جامعہ عثمانیہ کے باب داخلہ پر آصف جاہ اول کا مجسمہ نصب کرنے کا بھی حکومت سے مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ یہ خوش آئند بات ہے کہ ہماری اس تحریک میں عثمانیہ یونیورسٹی میںتعلیم حاصل کررہے دلت اور بہوجن سماج کے طلبہ اور تنظمیں جڑ رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ عثمانیہ یونیورسٹی کے ماضی کے لوگو کا احیاء عمل میںلانے تک ہم اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے ۔ انہو ںنے عثمانیہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اب وقت ہے حکومت تلنگانہ کو چاہئے کہ وہ آصف جاہی دور کو نصاب میںشامل کرے اور آندھرائی کمیونسٹوں کے ہاتھوں تیا ر کردہ تاریخی کتابوں کو تلنگانہ کے نصاب سے ہٹائے۔انہوں نے کہاکہ آندھرائی کمیونسٹوں کے نظام ہشتم او رآصف جاہی دور کے متعلق جو زہر اگلہ ہے اس کو ختم کرنے ہماری ذمہ داری ہے ۔انہوں نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیاکہ وہ آصف جاہی خاندان کوشاہی درج فراہم کرے۔