آصف آباد جنگلات میں شیرنی نے تین بچوں کو جنم دیا

فالگونہ نامی شیرنی نے سابق میں 4 بچوں کو جنم دیا تھا ۔ بچوں کے تندرست رہنے کی اطلاع

حیدرآباد 3 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ کے جنگلات کو ایک اور منفرد اعزاز حاصل ہوا ہے۔ فالگونہ نامی شیرنی نے آصف آباد میں تین بچوں کو جنم دیا ہے۔ ماضی میں بھی 4 بچوں کو جنم دیا تھا۔ اس طرح فالگونہ شیرنی 7 بچوں کی ماں بن گئی ۔ تلنگانہ جنگلات جنگلی جانوروں کیلئے محفوظ پناہ گاہوں میں تبدیل ہورہے ہیں۔ ملک میں متحدہ ضلع عادل آباد کے جنگلات میں شیروں کی اہمیت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کمرم بھیم آصف آباد کے گھنے جنگلات میں رہنے والی فالگونہ نامی شیرنی نے تین بچوں کو جنم دیا ہے۔ دو سال قبل بھی اس مقام پر 4 بچوں کو جنم دیا تھا۔ چند دن قبل ہی محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے ماں اور بچوں کے پیروں کے نشان وغیرہ کو محسوس کیا ہے۔ ماں کے ساتھ تین بچے بالکل تندرست ہیں اور جنگل میں آزادانہ گھوم رہے ہیں۔ کومبا جنگلاتی علاقے میں جنم لینے والے بچوں کے عہدیداروں نے ابتدائی نام K1,K2,K3,K4 رکھا تھا۔ حال میں پیدا بچوں کے نام K5,K7,K7 رکئے گئے ہیں۔ گوداوری کے ساتھ مہاراشٹرا سرحد تک توسیع شدہ جنگل کے کچھ حصے کو 2012 ء میں حکومت نے شیروں کیلئے محفوظ قرار دیا تھا۔ مہاراشٹرا، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے جنگلاتی علاقوں کو مرکزی محکمہ جنگلات نے ’ٹائیگر کاریڈار‘ قرار دیا ہے۔ فالگونہ کے بشمول دوسرے شیر اس مقام پر زیادہ وقت گزارنے کی عہدیداروں نے توثیق کی ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے جنگلات میں شیروں کے علاوہ دوسرے جنگلی جانوروں کو ضرورت کے مطابق ماحول فراہم کرنے بڑے پیمانے پر اقدامات کررہی ہے۔ علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد خصوصی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے محکمہ جنگلات کام کررہا ہے۔ کاوال علاقے کو شیروں کی پناہ گناہ میں تبدیل کیا گیا ہے۔ پانی کی سہولت، شکار کیلئے ہرنوں کی نسلوں میں اضافہ، شکار کی ممانعت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ کاول ٹائیگر ریزور فیلڈ کے ڈائرکٹر منی شنکرن نے بتایا کہ شیروں کے تحفظ کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ خصوصی عملے اور بیس کیمپ واچرس کا تقرر کیا گیا ہے۔ شکاریوں کی نقل و حرکت پر خصوصی نظر رکھی جارہی ہے۔