آل راونڈر جیمس فاکنر کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ
فاسٹ بولر میچل اسٹارک ٹورنمنٹ کے بہترین کھلاڑی
ملبورن 29 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم نے آج آئی سی سی ورلڈ کپ2015 کے فائنل میں پڑوسی ملک نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو بآسانی 7 وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے پانچویں مرتبہ عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ آج دوپہر ملبورن کے کرکٹ گراونڈ پر نیوزی لینڈ کے کپتان برنڈن مکالم نے ٹاس جیت کر پہلے بیاٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن ساری ٹیم 183 رنز پر ڈھیر گئی جیسا کہ مہمان ٹیم 45 اوورس میں ہی آل آوٹ ہوگئی ۔ جوابی اننگز میں آسٹریلیائی ٹیم نے 33.1 اوورس میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 186 رنز اسکور کرتے ہوئے 2015 کا ورلڈ کپ اپنے نام کرلیا ہے۔ آسٹریلیائی ٹیم کی کامیابی میں اپنے کیرئیر کا آخری ونڈے کھیل رہے کپتان مائیکل کلارک نے کلیدی اننگز کھیلی جیسا کہ انہو ںنے 63/2 کے موقع پر اس وقت میدان سنبھالا جب نیوزی لینڈ کی ٹیم انتہائی جارحانہ فیلڈنگ کا مظاہرہ کررہی تھی۔ کلارک نے اپنے آخری ونڈے میں 72 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 10 چوکوں اور ایک چھکے پر مشتمل اپنی اننگز میں 74 رنز اسکور کئے جنہیں فاسٹ بولر ہینری نے بولڈ کیا ۔ کلارک نے اپنی اننگز کا آغاز محتاط طریقے سے کیا لیکن جب مطلوبہ نشانہ آسان ہوتا گیا تو انہوں نے جارحانہ رویہ اختیار کیا ۔ کلارک اور نمبر3 پر بیٹنگ کرنے والے اسٹیو اسمتھ کے درمیان تیسری وکٹ کیلئے 112 رنز کی پارٹنر شپ رہی جس میں اسمتھ نے صرف 33 رنز اسکور کئے ۔ کلارک جس طرح تیزی سے رنز بنا رہے تھے اس موقع پر اسمتھ محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے مہمان بولروں کو کامیابی سے دور رکھا ۔
اسمتھ آسٹریلیائی ٹیم کو چیمپئن بنانے والے کامیابی کا رن اسکور کرنے کے علاوہ اپنی اس اننگز کے دوران انہوں نے 71 گیندوں میں تین چوکوں کی مدد سے نا قابل تسخیر 56 رنز اسکور کئے ۔ اسمتھ جنہوں نے کوارٹر فائنل میں پاکستان کے خلاف نصف سنچری اور سیمی فائنل میں ہندوستان کے خلاف سنچری اسکور کی تھی آج بھی نصف سنچری کے ذریعہ ٹیم کیلئے کلیدی مظاہرہ کیا ۔ آسٹریلیائی ٹیم کا آغاز مایوس کن رہا جیسا کہ میزبان اوپنر ارون فنچ پانچویں گیند پر ہی بغیر کوئی رن بنائے نیوزی لینڈ کے ٹورنمنٹ میں کامیاب ترین بولر ٹرینٹ بولٹ کی گیند پر بولر کو ہی کیچ دے بیٹھے اور اس موقع پر آسٹریلیائی ٹیم کا اسکور صرف ایک رن تھا ۔ دوسری جانب ڈیویڈ وارنر نے 40 گیندوں میں 7 چوکوں کی مدد سے 51 رنز اسکور کئے ۔ آسٹریلیا کے لئے اسمتھ کے ہمراہ دوسرے ناٹ آوٹ بیٹسمین شین واٹسن رہے جنہو ںنے پانچ گیندوں میں دو رنز اسکور کئے ۔ نیوزی لینڈ کیلئے ہینری کامیاب بولر ثابت ہوئے جنہو ںنے 46 رنز کے عوض دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا ۔ نیوزی لینڈ کیلئے آخری مقابلہ کھیلنے والے ڈینیل ویٹوری نے پانچ اوورس میں 25 رنز دیئے تاہم انہیں وکٹ حاصل نہیں ہوئی ۔ ٹم ساوتھی مہنگے بولر ثابت ہوئے جن کے 8 اوور میں آسٹریلیائی بیٹسمینوں نے 65 رنز اسکور کئے ۔ کوری اینڈرسن کو صرف ایک اوور ڈالنے کا موقع ملا جس میں 7 رنز بنائے گئے ۔ نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈ ن مکالم کی کوشش تھی کہ وکٹیں حاصل کی جائے جس کیلئے انہوں نے بولٹ اور ہینری کو بہت زیادہ استعمال کیا ۔ قبل ازیں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا جو فیصلہ کیا اور مہمان ٹیم کی امید تھی کہ بیٹنگ کیلئے ساز گار وکٹ پر ایک ہمالیائی اسکور کھڑا کیا جائے
لیکن میچل اسٹارک جو ٹورنمنٹ میں کامیاب ترین بولنگ کا مظاہرہ کرچکے ہیں انہوں نے مقابلے کی پانچویں ہی گیند پر مکالم کو بولڈ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو ایک بڑی کامیابی دلوائی ۔ مائیکل کلارک نے 12 ویں اوور میں گلین میکس ویل متعارف کیا جنہوں نے اپنی دوسری ہی گیند پر ٹورنمنٹ میں دوسری ڈبل سنچری اسکور کرنے والے مارٹن گپٹل (15 )کو بولڈ کرتے ہوئے مہمان ٹیم کو 33/2 تک محدود کردیا جس کے بعد 39 کے مجموعی اسکور پر کین ولیمسن (12)کو جانسن نے پویلین کی راہ دکھائی ۔ چوتھی وکٹ کیلئے راس ٹیلر (40)اور گرانٹ ایلیاٹ (83) کے درمیان 111 رنز کی پارٹنر شپ بنی جس نے نیوزی لینڈ کو مقابلہ میں واپسی کا موقع فراہم کیا لیکن درمیانی اوورس میں جیمس فاکنر نے 36 رنز کے عوض تین کھلاڑی کو آوٹ کرنے کے مظاہرے کے ساتھ نیوزی لینڈ کو شدید نقصان پہنچایا اور اس کارکردی پر انہیں مین آف دی میچ بھی قرار دیا گیا ۔ کوری اینڈرسن (0)اور لیوک رونکی (0)کے یکے بعد دیگرے جلد آوٹ ہونے سے نیوزی لینڈ کی ٹیم مقابلے میں پھر واپسی نہیں کرپائی ۔ میچل اسٹارک جنہیں ٹورنمنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا وہ 8 اوورس میں 20 رنز کے عوض 2 کھلاڑیوں کوپویلین کی راہ دکھائی جبکہ میچل جانسن نے 9 اوورس میں 30 رنز دیکر 3 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا ۔