ملک گیر عام ہڑتال کی کامیابی پر سی پی ایم کا اظہارستائش
نئی دہلی ۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سی پی ایم نے آج تاریخ ساز عام ہڑتال کرنے پر سنٹرل ٹریڈ یونینس کی ستائش کی ہے اور کہا کہ ایک روزہ احتجاج کے دوران محنت کشوں کے پرجوش ردعمل کے بعد نریندر مودی حکومت خبردار ہوجانا چاہئے کہ کسی بھی نوعیت کی تحدیدات ان کے حقوق کو سلب نہیں کرسکتے۔ پارٹی ترجمان پیپلز ڈیموکریسی کے اداریہ میں سابق جنرل سکریٹری پرکاش کرت نے بتایا کہ 2 ستمبر کی ملک گیر ہڑتال نمایاں اہمیت اختیار کر گئی ہے جوکہ ورکرس اور ٹریڈ یونینوں کے حقوق پامال کرنے کی کوششوں کے خلاف جوابی اقدام تھی۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ لیبر مارکٹ میں کنٹراکٹ نظام رائج کرنے کیلئے قوانین نرمی کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے پیش نظر حکومت لیبر قوانین میں اصلاحات کرنا چاہتی ہے تاکہ صنعتکاروں کو ملازمین کو یکلخت برطرف کرلینے، کٹوتی اور اچانک بند کردینے کی آزادی حاصل ہوجائے۔
لیبر قوانین میں ترامیم پر مسٹر پرکاش کرت نے ادعا کیا کہ صنعتوں اور دیگر اداروں میں دو تہائی ورکرس کو تحفظ و ملازمت کے دائرہ کار سے باہر کردیا گیا ہے جبکہ لیبر قوانین میں تبدیلی کا دوسرا مقصد ٹریڈ یونین کی تشکیل اور یونینوں کے رجسٹریشن کو مشکل بنادینا ہے، جس کے نتیجہ میں آجرین اپنے ملازمین کا اندھادھند استحصال کرسکتے ہیں۔ مذکورہ قانون میں یہ توضیع کی گئی ہیکہ غیرقانونی ہڑتال کی صورت میں سخت سزاء دی جائے گی۔ ہڑتال کو بہ آسانی غیرقانونی قرار دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت نے ہندوستان میں ورکرس کے حلقوں پر حملہ کرتے ہوئے کاروبار (بزنس) کو آسان بنانے کیلئے یہ طریقہ کار اختیار کیا ہے۔ سی پی ایم لیڈر نے کہا کہ عام ہڑتال کی کامیابی نے خانگیانہ کے عمل کے خلاف محنت کشوں کی سخت مزاحمت کا اشارہ ملتا ہے اور وقت کا تقاضہ ہیکہ حکومت کی تباہ کن پالیسیوں کے خلاف تمام طبقات بشمول مزدوروں، کسانوں اور طلباء کو متحد ہوجانا چاہئے تاکہ ملک بھر میں ایک عظیم الشان جدوجہد کا بیڑہ اٹھایا جاسکے۔