گوہاٹی ۔ 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) آسام میں سیلاب کی صورتحال بھیانک حد تک ابتر ہوگئی ہے۔ آج تقریبا 550 دیہاتوں کے ایک لاکھ 95 ہزار افراد متاثر ہوئے اور 8200 سے زیادہ ہیکٹر اراضی پر کھڑی فصلیں وادی برہمپتر میں تباہ ہوگئیں۔ ریاست آسام کے آفات سماوی انتظامیہ کے روزنامہ میں سیلاب کے بارے میں رپورٹ شائع کی گئی ہے جس کے بموجب 553 دیہاتوں کے 1 لاکھ 95 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کل تا متاثرہ افراد کی تعداد 81 ہزار تھی۔ دو اموات واقع ہوچکی تھی۔ جن میں سے ایک بنگائی گاؤں اور ایک لکھیم پور میں واقع ہوئی۔ رپورٹ کے بموجب دریائے بمپتر ہمیشہ خطرہ کے نشانہ سے اوپر ضلع جورہاٹ کے علاقہ نعماتی گھاٹ میں بہا کرتا ہے۔ لکھیم پور بدترین متاثرہ ضلع ہے ، جہاں حال 60 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوچکے ہیں۔ دوسرا بدترین متاثرہ علاقہ بارپیٹا ہے جہاں 43 ہزار افراد متاثر ہیں۔ 8200 ہیکٹر اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔ عہدیداروں نے 3 راحت رسانی کیمپ ٹن سکیا میں اور ایک سونش پور میں قائم کیا گیا ہے جہاں 273 افراد پناہ لے چکے ہیں۔ وزیر مالیہ و آفات سماوی انتظامیہ برمن اور ریاستی وزیر آبی وسائل بسنتا داس نے آج ایک اجلاس منعقد کیا جس میں دیگر سینئر عہدیدار شریک تھے۔ سیلاب کی صورتحال اور اس سے متعلقہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور راحت رسانی کے اقدامات اور بچاؤ اشیاء کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنرس متاثرہ اضلاع کو ایک سرکاری مراسلہ کے ذریعہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ برمن نے کہا کہ کافی مقدار میں غذائی اجناس کا ذخیرہ اور پینے کا پانی سیلاب سے نمٹنے کیلئے تیار رکھا گیا ہے۔ صورتحال کے بارے میں معلومات کیلئے ہیلپ لائن قائم کی گئی ہیں۔