آسام میں تشدد کا دور ختم : مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ

جاموگڑی ہاٹ (آسام) ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آسام میں تشدد کا دور ختم ہوچکا ہے۔ نظم و قانون کی صورتحال شمال مشرقی ہند کی ریاست میں بہتر ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبادلہ خیال کے ذریعہ جمہوریت چلائی جارہی ہے بندوقوں کے ذریعہ نہیں۔ ڈسمبر 2014ء میں انہوں نے کہا تھا کہ سرزمین آسام پر تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور آج انہوں نے پرمسرت انداز میں کہا کہ ریاست میں نظم و قانون کی صورتحال بہتر ہوچکی ہے اور تشدد کا دور ختم ہوگیا ہے۔ آسام کئی سال سے مختلف شورش پسند تنظیموں جیسے یونائیٹیڈ لبریشن فرنٹ آف آسام (الفا) اور نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ آف بوڈو لینڈ (این ڈی ایف بی) کی وجہ سے ابل رہا تھا۔ سابق مرکزی وزیرفینانس پی چدمبرم کے فرزند کارتی چدمبرم کی کل گرفتاری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سی بی آئی ایک قابل اعتماد تحقیقاتی محکمہ ہے۔ یہ اپنا فرض ادا کررہی ہے اور وہ مزید تبصرہ کرنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے ایسی کوئی روایتی اور تاریخی تقریب میں شرکت نہیں کی جو گذشتہ 220 سال سے سالانہ بنیاد پر جاری ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ تہذیبی ہم آہنگی برقرار رکھیں۔ وہ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر بھوپن ہزاریکا کو تہنیت پیش کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف آسام کے نہیںبلکہ پورے ملک کے ایک عظیم سپوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین افسانوی شخصیتوں نے آسام کے سماج کو تہذیبی اقدار سے مالامال کیا ہے جیوتی پرساد اگروالا، کالا گرو، وشنو پرساد ربھا اور نٹا سیریاپھانی شرما ہیں۔