کانگریس اور بی جے پی سے بھی طلباء تنظیم میں مایوسی کی لہر
تیزپور۔/31مارچ، ( سیاست ڈاٹ کام ) آل آسام اسٹوڈنٹس یونین جس نے 1980 کے عشرہ میں طلباء تحریک برپا کرکے آسام گن پریشد کو جنم دیا تھا ایک طرف بی جے پی سے ناخوش ہے تو دوسری طرف بد ر الدین اجمل کی زیر قیادت یو ڈی ایفکی تشکیل پر فکر مند ہے جو بنگالی مسلمانوں کی نمائندگی کا دعویٰ کرکے ایک کے بعد دیگر انتخابات میں مضبوط ہوتی جارہی ہے۔آسو کی خونریز تحریک کا خاتمہ 1985میں آسام معاہدہ کے بعد ہوگیا تھا اور اسوقت مرکزی حکومت سے خوشگوار تعلقات قائم کرلئے تھے کہا ہے کہ بنگلہ دیشی باشندوں کو واپس بھیجنے کے وعدہ سے وفا نہیں کیا گیا اور حالات میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے جس کے لئے کانگریس کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے اور یہ کوشش کی جائے کہ مجوزہ اسمبلی انتخابات میں یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کامیاب نہ ہوسکے۔ اسٹوڈنٹس یونین جنرل سکریٹری ترون جیوتی گوگوئی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ این ڈی اے حکومت گذشتہ 22 ماہ کے دوران آسام مخالف پالیسیوں پر عمل پیرا رہی۔ درحقیقت مرکز نے آسام دشمن پالیسیاں اختیار کی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ 2014کے پارلیمانی انتخابات میں یو پی اے حکومت کی تبدیلی کی خواہش کی تھی لیکن رائے دہندوں سے یہ نہیں کہا تھا کہ کسی پارٹی کی تائید کریں۔ اگرچیکہ دہلی میں حکومت تبدیلی ہوگئی لیکن آسام کے حالات جوں کے توں ہیں ۔بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ بنگلہ دیش کو آسام کی اراضیات کی حوالگی سے گریز ، سرحد پار سے گھس آئے بنگلہ دیشیوں کی واپسی اور بڑے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر پر پالیسیوں میں تبدیلی لائیگی۔ برسر اقتدار آنے کے بعد پارٹی وعدوں سے مکر گئی ہے۔ بنگال کے مسلمانوں میں اے آئی یو ڈی ایف کی بڑھتی مقبولیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آسو لیڈر نے آسام کے اصل باشندوں سے کہا کہ بدر الدین اجمل کی پیشقدمی کو روک دیں تاکہ وہ فیصلہ ساز سیاسی طاقت بن کر نہ اُبھر سکیں۔
صدر جمہوریہ کا آج دورہ دہرہ دون
نئی دہلی ۔ 31 ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کل دہرہ دون کا دورہ کریں گے ۔ تاکہ سوامی راما ہمالین یونیورسٹی کے پہلے جلسہ تقسیم اسنادات میں شرکت کرسکے ۔ اتراکھنڈ میں اتوار کے دن صدر راج کے نفاذ کے بعد پرنب مکرجی کا یہ پہلا دورہ ہوگا ۔ راشٹر پتی بھون نے ایک اعلامیہ میں بتایا ہے کہ سوامی راما ہمالین یونیورسٹی کو ہمالین انسٹی ٹیوٹ ہاسپٹل ٹرسٹ نے قائم کیا ہے ۔