آسام میںانکاؤنٹر ‘ 3انتہا پسندہلاک

گوہاٹی۔4مئی( سیاست ڈاٹ کام ) آسام کے اضلاع کوکھرا جھاراور بکسا میں تشدد جاری ہے۔ مرنے والوں کی تعداد 34ہوگئی ہے ۔جب کہ پولیس نے انکاؤنٹر کے ذریعہ 3این ڈی ایف بی انتہا پسندوں کو ہلاک کردیا ۔ پولیس نے کہا کہ این ڈی ایف بی کے انتہا پسند ضلع بکسا کے ایک موضع میں پولیس کے ساتھ انکاؤنٹر میں مصروف تھے ۔ جوابی کارروائی میں انہیں ہلاک کیا گیا جبکہ دیگر دو فرار ہوگئے ۔ آئی جی پی ایل آر بشنوئی نے دعویٰ کیا کہ انتہا پسندوں کے مزید حملوں کو روک دیا گیا ہے ۔ قریبی مواضعات میں تشدد کے امکانات پائے جاتے تھے۔اس انکاؤنٹر میں پولیس کو ایک پستول ‘ ایک بم اور موبائیل فون دستیاب ہوا ہے ۔ دوسرا انکاؤنٹر سونت پور ضلع میں رنگاپاڑا پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آیا ۔ اس فائرنگ میں دو انتہا پسند مارے گئے ۔

ان کے قبضہ سے دو پستول ‘دو میگزین اور ایک دیسی بم برآمد کیا گیا ۔ یہاں سے دو خواتین کی نعشوں کو بھی برآمد کیا گیا جو انتہا پسندوں کے حملے کے خوف سے اپنے گھروں سے نکل کر کنویں میں چھلانگ لگادی تھی ۔ اسی دوران چیف منسٹر آسام ترون گوگوئی نے یو پی اے چیرپرسن سونیا گاندھی کو بوڈو لینڈ کے اضلاع میں موجودہ صورتحال سے واقف کرایا اور اس علاقہ میں امن کی بحالی کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے بھی واقف کرایا ۔ یو پی اے چیرپرسن نے آج صبح ترون گوگوئی کو فون کیا اور آسام میں لاء اینڈآرڈر کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ اسی دوران سابق رکن پارلیمنٹ نے چیف منسٹر آسام پر الزام عائد کیا کہ اس قتل عام کیلئے وہی ذمہ دار ہیں ۔ ان کی حکومت اس طرح کے دہشت گردکارروائیوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے ۔