آسارا م بابو کا نابالغ لڑکی کی عصمت دری کا معاملہ:متاثرہ کے گھر پر پولیس کا سخت پہرا

شاہ جہاں پور: آسارام بابو کی نابالغ لڑکی کی آبروریزی کے معاملہ میں عدالتی فیصلہ سے متاثرہ کے کنبہ کو انصاف کی امید ہے ۔ساڑھے چار برس کی جد و جہد کے دوران متاثرہ کنبہ کے اوپر آسارام او راس کے حامیوں نے نہ صرف سمجھوتہ کرنے کا دباؤ بنایاگیا بلکہ کئی گواہوں کا قتل بھی کردیاگیا

۔حالات دیکھتے ہوئے متاثرہ کے کنبہ کی حفاظتی نظام میں اضافہ کردیاگیا۔پولیس آسارام بابو کے آشرم پر کڑی نظر رکھ رہی ہے۔متاثرہ کے خاندان والوں کو انصاف ملنے کی امید ہے تو وہیں ساڑھے چار سال کے طویل عرصہ کے دوران متاثرہ کے خاندان کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔

اور اس کیس کے اہم گواہ کرپال کا قتل کردیاگیا۔لیکن اس لڑکی کے والد نے اپنی بیٹی کو انصاف دلانے کے لئے جی جان سے لگے رہے ۔معاملہ کی سنجید گی کو دیکھتے ہوئے خفیہ ایجنسیوں کو الرٹ کریا گیا۔پولیس نے متاثرہ کے گھر کے باہر فورس تعینات کردیا ہے۔

اور ۲۴؍ گھنٹے تک کسی بھی انجان شخص کو متاثرہ خاندان سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔ایڈیشنل سپرینڈنٹ سٹی دنیش ترپاٹھی سی او سلیم شکلا نے پیر کو متاثرہ سے ملاقات کرکے آسارام کے بھکتوں کی تفصیل جمعے کی۔

خاص طور پر ان لوگوں کی نشاندہی کی جو آبروریزی معاملہ کے بعد آسارام کی براہ راست مدد کرتے رہے ہیں۔