کسی شہر میں ایک غریب مچھیرا رہا کرتا تھا۔ وہ مچھلیاں بیچ کر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتا تھا۔ ایک دن وہ مچھلیاں پکڑ رہا تھا کہ اچانک اس کی چھری پانی میں گر گئی۔ وہ رونے لگا۔ اس کے پاس اتنے پیسے بھی نہیں تھے کہ وہ دوسری چھری خرید سکے۔ اتنے میں انسان کی شکل میں اسے ایک فرشتہ دکھائی دیا۔ اس نے مچھیرے سے رونے کی وجہ پوچھی۔ جب اسے یہ معلوم ہوا کہ مچھیرے کی چھری پانی میں گم ہوگئی ہے تو اس نے پانی میں غوطہ لگادیا۔
پھر وہ ایک سونے کی چھری لے کر نمودار ہوا اور مچھیرے کو دینے لگا۔ مچھیرے کیلئے یہ سخت آزمائش کا وقت تھا، لیکن مچھیرے نے وہ سونے کی چھری لینے سے انکار کردیا اور کہا کہ یہ چھری میری نہیں ہے۔اس آدمی نے پانی میں دوبارہ غوطہ لگایا اور چاندی کی ایک چھری لے کر باہر نکلا اور بولا’’ یہ تو تمہاری ہوگی؟ ‘‘ مگر مچھیرے نے پھر انکار کردیا کہ یہ چھری بھی اس کی نہیں ہے۔ اُس آدمی نے پھر پانی میں غوطہ لگایا اور مچھیرے کی لوہے کی چھری لے آیا اور چھری اس کے حوالے کردی۔ مچھیرے کی ایمانداری سے خوش ہوکر اُس آدمی نے مچھیرے کو تینوں چھریاں دے دیں اور اسکی نظروں سے اوجھل ہوگیا۔ مچھیرا سونے، چاندی اور لوہے کی تینوں چھریاں لے کر گھر آگیا، جس کے بعد وہ اور اس کے گھر والے ہنسی خوشی رہنے لگے۔