آزاد کشمیر کے نظریہ کی تائید نہیں کی گئی

بات چیت کے ذریعہ ہی تمام مسائل کی یکسوئی ممکن :وزیراعظم پاکستان
لندن ۔6نومبر ( سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے آج کہا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ جنگ مسئلہ کا حل نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعہ ہی تمام باہمی مسائل بشمول کشمیر کو حل کیا جاسکتا ہے ۔ لندن اسکول آف اکنامکس میں ’’پاکستان کا مستقبل 2017‘‘ پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کشمیر کو ایک اہم مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ جب تک اس کی یکسوئی نہیں ہوتی ہندوستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کے ساتھ انتہائی اہم مسئلہ ہے اور جب تک اسے حل نہیں کیا جاتا پاک ۔ ہند تعلقات کشیدہ ہی رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ ہر سطح پر مذاکرات کیلئے تیار رہے اور اسے آگے بڑھانے کے خواہشمند رہے ‘ جنگ اس مسئلہ کا حل نہیں ہے ۔ ہندوستان کے ساتھ روابط میں حالیہ کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے شاہد خاقاں عباسی نے کہا کہ پاکستان مزاحمتی موقف برقرار رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نیوکلیئر طاقت کے حامل ہیں اور یہ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں بلکہ صرف بات چیت ہی کسی مسئلہ کا حل ہوسکتی ہے ۔ تاہم انہوں نے دونوں ممالک کے مابین مستقبل قریب میں کسی اہم تبدیلی کو ممکن نہیں قرار دیا کیونکہ دونوں ممالک انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے طلبہ کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے آزاد کشمیر کے نظریہ کی تائید کو مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس نظریہ کی تائید نہیں کی جارہی ہے اور اس سے پہلے بھی اکثر یہ بات کہی جاتی رہی لیکن اس میں کوئی حقیقیت نہیں ہے ۔ اس مسئلہ کا حل صرف سلامتی کونسل کی قرارداد کے ذریعہ ہی ممکن ہے جس میں عوام کو حق انتخاب دیا گیا ہے ۔